جموں/۴اکتوبر
جموں و کشمیر میں ایک سینئر پولیس افسر کل دیر رات گھر میں مردہ پایا گیا، اس کا گلا کٹا ہوا تھا اور اس کے جسم پر جلنے کے زخم تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے گھریلو ملازم کو، جو اس کیس کا مرکزی ملزم ہے، کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں جیلوں کے انچارج افسر ہیمنت کمار لوہیا کو جموں کے مضافات میں اپنے ایک دوست کے گھر پر قتل کر دیا گیا، جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ اس وقت مقیم تھے جب ان کے اپنے گھر کی تزئین و آرائش کی جا رہی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی اب تک کی تحقیقات میں دہشت گردی کے کسی تعلق کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے۔
57 سالہ لوہیا کو اگست میں جیلوں کے ڈائریکٹر جنرل (جے اینڈ کے) مقرر کیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیقات اور سکیورٹی فوٹیج کی بنیاد پر، پولیس اس کے 23 سالہ گھریلو ملازم یاسر احمد پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جسے چھ ماہ قبل ملازمت پر رکھا گیا تھا۔
یاسر قتل کے بعد فرار تھا۔ اسے آج اس وقت گرفتار کیا گیا جب پولیس نے اس کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر آدمی کی تلاش شروع کی۔پولیس نے احمد کا پتہ لگانے میں مدد کے لیے اس کی تصویر بھی عوام کے لیے جاری کی تھی۔
جموں کے سینئر پولیس افسر مکیش سنگھ نے بتایا کہ یاسر احمد شدید ذہنی دباو¿ کا شکار تھے۔گھر سے ہتھیار …. مبینہ طور پر ٹوٹی ہوئی شیشے کی بوتل اور ایک ڈائری جیسے شواہد ضبط کیے گئے ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ جب لوہیا پر حملہ ہوا تو وہ’اپنے سوجے ہوئے پاو¿ں پر تیل لگا رہے تھے‘۔ ان کے بقول قاتل نے مسٹر لوہیا کا گلا گھونٹ دیا، ٹوٹی ہوئی شیشے کی بوتل کا گلا کاٹنے کےلئے استعمال کیا اور لاش کو آگ لگانے کی کوشش کی‘۔
سنگھ نے کہا”سکیورٹی گارڈز مسٹر لوہیا کے کمرے میں داخل ہوئے جب انہوں نے شعلوں کو دیکھا۔ کمرہ اندر سے بند تھا“۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں یاسر کو بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سنگھ نے کہا”وہ (احمد) اس گھر میں تقریباً چھ ماہ سے کام کر رہا تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کافی جارحانہ تھا اور ذرائع کے مطابق ڈپریشن کا بھی شکار تھا“۔انہوں نے مزید کہا”پولیس نے اس کی ڈائری سمیت کچھ دستاویزی ثبوت بھی قبضے میں لیے ہیں جو اس کی ذہنی حالت کی عکاسی کرتے ہیں“۔