سرینگر/ یکم اکتوبر
سرینگر پولیس نے ایک نام نہاد صحافی کو عصمت دری، بھتہ خوری اور بلیک میلنگ کے الزام میں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک دوشیزہ نے پولیس میں شکایت درج کی کہ ایک نہا م نہاد صحافی ندیم احمد گنائی عرف ندیم ناڈو ولد مختیار احمد گنائی ساکن قاضی باغ اننت ناگ نے سماجی رابط سائٹ وائٹس اپ پر لوگوں کو جھانسہ دینے کی خاطر ایک وائٹس گروپ بنایا تھا ۔
پولیس نے بتایا کہ شکایت کنندہ دوشیزہ بھی اسی فریب میں آگئی چنانچہ مذکورہ نام نہاد صحافی نے متاثرہ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔
اُن کے مطابق متاثرہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزم نے اس سے بے ہوش کرنے کے بعد اُس کی قابل اعتراض تصاویر بھی بنائی اور ا ن کا استعمال کرکے اسے کئی بار جبری جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کرنے کے ساتھ ساتھ اسے بلیک میل بھی کرتا رہا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ ملزم نے بلیک میلنگ کے ذریعے دوشیزہ سے طلائی زیورات بھی حاصل کئے ۔
بتادیں کہ کہ جب متاثرہ دوشیزہ کے ساتھ یہ معاملہ پیش آیا تب وہ سینٹرل کشمیر کے ایک انسٹی چیوٹ میں پڑھائی کر رہی تھی۔
پولیس نے معاملے کی نسبت ایف آئی آر زیر نمبر 50/22 زیر دفعات 376,384,506 آئی پی سی کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
پولیس ترجمان کے مطابق مزید حقائق اور اس کیس میں متاثرہ کی جانب سے لگائے گئے کچھ اور الزامات کا پتہ لگانے کی خاطر تفتیش کا سلسلہ وسیع کیا گیا ہے ۔
کیس کی نوعیت کو بھانپتے ہوئے سری نگر پولیس نے ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر اویس وانی کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے جس میں ڈی ایس پی سلیٹ شاہ، ایس ایچ او وومنز پولیس تھانہ خالدہ پروین اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد یوسف شاہ شامل ہیں۔
سری نگر پولیس نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرئے گی۔
انہوں نے کہاکہ جو کوئی بھی اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث قرار پائے گا اُس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔