نئی دہلی//
دروپدی مرمو نے پیر کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ملک کی ۱۵ویں صدر کے طور پر حلف لیا۔
اپنے پہلے خطاب میں ملک کی دوسری خاتون اور اس اعلیٰ ترین آئینی عہدے تک پہنچنے والی قبائلی برادری کی پہلی رہنما نے ملک کے نوجوانوں کے جوش و جذبے اور خوداعتمادی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ نوجوان نسل کی کوششوں میں بھرپور ساتھ دیں گی۔
چیف جسٹس این وی رمنا نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال میں منعقدہ ایک شاندار حلف برداری کی تقریب میں محترمہ مرمو کو عہدے کا حلف دلایا۔
مرمو آزاد ہندوستان میں پیدا ہونے والی ملک کی پہلی اور سب سے کم عمر صدر ہیں۔ انہوں نے مسٹر رام ناتھ کووند کی جگہ لی ہے ، جن کی میعاد اتوار کو ختم ہوئی۔
حلف برداری کی تقریب میں مسٹر کووند، نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، یونین کونسل کے اراکین، اراکین پارلیمنٹ، مختلف سفارتی مشنوں کے سربراہان اور کئی معززین موجود تھے ۔
اس موقع پر محترمہ مرمو کو۲۱توپوں کی سلامی دی گئی۔ حلف لینے کے بعد محترمہ مرمو نے بطور صدر اپنا پہلا خطاب کیا۔ ملک کی نوجوان طاقت کی صلاحیت پر اپنے یقین کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے ملک کے نوجوانوں کے جوش اور جذبے کو قریب سے دیکھا ہے ۔ ہم سب کے ماننے والے اٹل جی کہا کرتے تھے کہ جب ملک کے نوجوان آگے بڑھتے ہیں تو وہ نہ صرف اپنی تقدیر خود بناتے ہیں بلکہ ملک کی تقدیر بھی بناتے ہیں۔ آج ہم اسے سچ ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
مرمو نے کہا’’میں ہمارے ملک کے نوجوانوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ نہ صرف اپنا مستقبل بنا رہے ہیں بلکہ مستقبل کے ہندوستان کی بنیاد بھی رکھ رہے ہیں۔ ملک کے صدر کی حیثیت سے مجھے ہمیشہ آپ کا مکمل تعاون حاصل رہے گا‘‘۔
تعلیم کے بارے میں انہوں نے کہا’’ شری اروبندو کے خیالات نے مجھے مسلسل متاثر کیا ہے ۔ ‘‘