نئی دہلی// لوک سبھا نے آج متفقہ طور پر ہندوستانی انٹارکٹیکا بل 2022 منظور کیا، جس میں فضلہ کو ٹھکانے لگانے ، فیلڈ میں تحقیق وغیرہ اور جنوبی قطبی خطہ میں محدود تحقیق جیسے کاموں کی منظوری کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کی اجازت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔
بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔
دو التوا کے بعد سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال کی کال پر انڈین انٹارکٹیکا بل پیش کیا جب ایوان کا اجلاس دوپہر دو بجے شروع ہوا۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ بل بین الاقوامی معاہدوں اور قواعد کی تعمیل کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے لایا گیا ہے جس کا مقصد جنوبی قطبی خطہ میں غیر فوجی سازی، قدرتی وسائل کے تحفظ اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔
اس دوران اپوزیشن اراکین ڈائس کے گرد جمع ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی اور ایوان کے وسط میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس میں مہنگائی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن شور میں پوری بات سنائی نہیں دی۔
بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جینت سنہا نے کہا کہ یہ بل اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں عالمی لیڈر بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم انٹارکٹیکا کے خطے میں تمام بین الاقوامی معاہدوں اور ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک بل پاس کریں۔ اس بل میں بنیادی طور پر ویسٹ ڈسپوزل مینجمنٹ، 14 رکنی کمیٹی کی اجازت سے علاقے میں کوئی بھی کام کرنے اور موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات سے متعلق محدود موضوعات میں تحقیقی کام کرنے کی دفعات رکھی گئی ہیں۔
مسٹر سنہا نے کہا کہ جنوبی نصف کرہ میں 60 ڈگری سے نیچے ، جنوب میں نصف کرہ کا ایک تہائی حصہ برف سے ڈھکا ہواہے ۔ یہ دنیا کا پانچواں براعظم ہے ۔ یہاں کا درجہ حرارت سردیوں میں منفی 90 ڈگری اور گرمیوں میں منفی 10 ڈگری ہوتا ہے ۔ اس خطے میں 4500 میٹر کی بلندی کے ساتھ پہاڑ بھی ہیں۔ یہاں دنیا کا 62 فیصد میٹھا پانی برف کی صورت میں محفوظ ہے ۔ جس طرح سے گلوبل وارمنگ ہو رہی ہے ، اس سے لگتا ہے کہ سطح کا درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ جائے گا اور اگر سطح سمندر میں اضافہ ہوا تو ہندوستان اور دیگر ساحلی ممالک میں تباہی آسکتی ہے ، جب کہ جزیرے والے ممالک کا وجود ختم ہو سکتا ہے ۔ بحر ہند اور بحرالکاہل کو خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹارکٹیکا کے خطے میں 71 سائنسی مشن کام کر رہے ہیں اور کل پانچ ہزار سائنسدان وہاں مقیم ہیں۔ ہندوستان کے دو تحقیقی ادارے میتری اور گنگوتری ہیں۔
بل کی حمایت کرتے ہوئے بیجو جنتا دل کے بھرتری ہری مہتاب نے کہا کہ انٹارکٹیکا تقریباً 14 ملین مربع کلومیٹر کا برفیلا علاقہ ہے جس میں 90 فیصد برف ہے ۔ یہاں برف کی 1.6 کلومیٹر موٹی تہہ ہے ۔ انٹارکٹک براعظم کے ارد گرد جنوبی سمندر دنیا کے حیاتیاتی لحاظ سے متنوع سمندروں میں سے ایک ہے ۔ یہاں بہت سے قیمتی قدرتی وسائل موجود ہیں۔ ان پر حقوق اور غیر قانونی کاموں کا مقابلہ نہیں ہونا چاہیے ، اس کے لیے قانون سازی کا ہونا ضروری ہے ۔