تحریر:ہارون رشید شاہ
تو صاحب اپنے کول صاحب… اشوک کول صاحب کاکہنا ہے کہ ان کی جماعت‘ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ملک کشمیر میں الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے اور… اور سو فیصد تیار ہے ۔ یقینا یہ آپ کیلئے کوئی بریکنگ نیوز نہیں ہے اوربالکل بھی نہیں ہے…سوائے اس ایک بات کے کہ اگر بی جے پی ملک کشمیر میں الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے تو…تو اس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا بھی الیکشن… ملک کشمیر میں الیکشن کرانے کیلئے تیار ہو گا ۔خیر ! کو ل صاحب نے بہت سی باتیں کیں اور… اور باتوں باتوں میں انہوں نے یہ بات بھی کہہ ڈالی کہ ان کی جماعت کو جموں میں ہی نہیں بلکہ ملک کشمیر میں بھی ووٹ ملیں گے… نشستیں ملیں گی ۔ یقین کیجئے کہ یہ بھی ہمارے لئے کوئی بریکنگ نیوز نہیں ہے اور… اور اگر کل کو ملک کشمیر میں الیکشن ہوتے ہیں اور… اور ان انتخابات میں بی جے پی ملک کشمیر میں بھی اپنا کھاتہ کھول ہی لیتی ہے تو… تو ہم حیران ہو ں گے اور نہ پریشان اور… اور اس لئے نہیں ہوں گے کہ جب چالیس پچاس سال پہلے ملک کشمیر کے لوگ ہر سیاسی جماعت … کانگریس اور نیشنل کانفرنس سے کہہ سکتے تھے کہ وہ ان کے ساتھ ہی ہیں تو… تو آج … آج جب ملک کشمیر اور اس کے لوگوں کا سیاسی شعور اور ’بڑھ‘ گیا ہے تو… تو آج کیوں نہیں کشمیری بی جے پی سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ صرف اس کے ساتھ ہیں… ان کے سارے کے سارے ووٹ اس کیلئے ہیں…کشمیری ایسا کہہ سکتے ہیں اور… اور بالکل کہہ سکتے ہیں ۔نہیں صاحب یہ سب کہنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کشمیری آج بھی ہر ایک جماعت کو ’ہم آپ کے ساتھ ہی ہیں‘ کہنے کی عادت بھول نہیں گئے ہیں… ہم ایسا نہیں کہہ رہے ہیں اور نہ ہمارا ایسا کہنے کا کوئی ارادہ ہے… بلکہ ہم سچ میں کہہ رہے ہیں کہ اگر بی جے پی آج ملک کشمیر میں کھاتہ کھول لیتی ہے تو… تو ہم واقعی حیران و پریشان نہیں ہو ں گے اور… اور اس لئے نہیں ہو ں گے کہ … کہ بی جے پی نے بھارت دیش کے ساتھ ساتھ ملک کشمیر میں بھی ووٹروں کیلئے دوسرا کوئی آپشن ہی نہیں رکھ چھوڑا ہے… کسی اور سیاسی جماعت کو ووٹ دینے کا آپشن … یہاں تو صدارتی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے درجن ڈیڑھ درجن اسمبلی و ممبران پارلیمنٹ نے بی جے پی کی امیدوار کو ووٹ دئے تو… تو صاحب ملک کشمیر اور کشمیریوں کی تو بات ہی نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ ہے نا؟