ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

NEET: بدعنوانیوں کا نیا روپ

بچوں کو ہراسان کرنے کے ذمہ داروں کا تعین کون کرے؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-07-20
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

نیٹNEETمقابلہ آرائی امتحانات کی آڑ میں نگران انتظامیہ نے بچوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا ، جس طرزعمل کا مظاہرہ کیا، وہ سلوک اور طرزعمل کسی بھی مہذب اور شائستہ اور سب سے بڑھ کر ذمہ دار انتظامیہ کی شان نہیں بلکہ وہ بدترین آمریت، ذہنی اور فکری افلاس اور سب سے بڑھ کر نسلی، امتیازی اورسفلی خواہشات کی تسکین سے عبارت ہی قرار دیاجاسکتا ہے۔ابھی اس مقابلہ آرائی امتحان کے محض چند ہی گھنٹے ہو گذرے ہیں کئی سکینڈل منظرعام پر آچکے ہیں جبکہ معلوم نہیں کہ آنے والے دنوں ہفتوں کے دوران اس حوالہ سے کیا کچھ منظرعام پر آسکتا ہے۔فی الحال مرکز ی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) نے ان ۸؍ ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے جن پر یہ سنگین اور سنسنی خیز الزام ہے کہ انہوںنے بدعنوانیوں کا راستہ اختیار ہی نہیں کیا بلکہ دوسرے بچوں کے بدلے اس مقابلہ آرائی امتحان میں شرکت بھی کی۔
اہم سوال یہی ہے کہ ان بدلے چہروں کو امتحان کی نگرانی کرنے والے ذمہ داروں نے کیسے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی جبکہ ہر حصہ لینے والے بچے کے تعلق سے تمام تر بلکہ باریک بینی طرز پر شناخت ریکارڈ پر موجود ہے۔ جن ۸؍ افراد کو سی بی آئی نے حراست میں لیا ہے ظاہر ہے وہ اس مجرمانہ فعل کے اکیلے ذمہ دار نہیں بلکہ NEETامتحان کی نگرانی کرنے والا ادارہ سے وابستہ ذمہ داروں کو دودھ کا دھلا قرار نہیں دیاجاسکتا ہے۔
اسی امتحان کے انعقاد کے حوالہ سے کیرالہ سے یہ اطلاع ہے کہ نگران عملے نے لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی کا طوفان برپا کردیا، ان کی عزت وناموس کو پامال کیا جس کے نتیجہ میں یہ لڑکیاں اپنے سوالناموں کو اطمینان بخش طریقے سے حل نہیں کرسکی بلکہ شرمندگی اور خوف ودہشت کے عالم میں امتحانی حالوں سے خالی ہاتھ روتے بسورتے واپس گھروں کو لوٹ گئیں۔ کیرالہ پولیس نے اس بدترین سلوک اور رویہ کے حوالہ سے معاملہ درج کرلیا ہے۔ آگے کیا ہوگا، اس شرمناک رویہ اور طرزعمل کے مرتکب نگران عملے کے خلاف کیا کچھ کارروائی کی جائیگی اس کے بارے میں قبل از وقت کچھ نہیں کہا جاسکتاہے کیونکہ ہر مجرم کے پاس اپنے دفاع کیلئے کوئی نہ کوئی دلیل ہوتی ہے، چاہئے وہ دلیل لنگڑی اور بے سراہی کیوں نہ ہو۔
امتحانات کے اہتمام اور انعقاد کو پاک وشفاف رکھنے اور کسی بھی نوعیت کی دھاندلی ، بدعنوانی اور لن ترانی کے عدم برداشت اور ناقابل قبول ہونے کا طریقہ کار غلط نہیں بلکہ یہ صحت مند ہے جس کے کئی ایک مثبت پہلو بھی ہیں لیکن امتحانات کی آڑ میں ہراسانی، نسلی عصبیت اور بچیوں کے ساتھ بہیمانہ سلوک نہ صر ف معاشرے کیلئے قابل قبول اور قابل برداشت نہیں بلکہ خود امتحانات میں شریک بچیوں کی عزت نفس اور اعتماد کو بری طر ح سے زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کیلئے سوہان روح سے کم نہیں ۔
اگر امتحانات کا اہتمام کرنے والے ادارے این ٹی اے کو اپنے اوپر اعتماد نہیں اور اس کے تعینات کردہ عملے کی نیت اور دیانتداری پر شک وشبہ ہے تو کوئی دوسرا مہذب اور شائستگی سے عبارت راستہ اختیار کرنا چاہئے لیکن نگرانی اور جامہ تلاشی کی آڑ میں جس غیر شائستگی ، غیر اخلاقی اور غیر مہذب طریقہ کار کاراستہ اختیار کیاجارہاہے ، جس کا ایک اور بلکہ نیا اختراعی روپ ابھی ۱۷؍ جولائی کے منعقدہ امتحانات کے دوران چشم بینا دیکھ چکی ہے اور جس روپ نے امتحانات میں شریک بچیوں کو بحیثیت مجموعی حواس باختہ کردیا اس کی نظیر بھی نہیں ملتی۔
بحیثیت مجموعی امتحانات میںشرکت کرنے والے سبھی بچے مقررہ ڈریس کوڈکی سختی سے پابندی کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود بچیوں کو جامہ تلاشی کے دوران ہراسانی اور تنگ طلبی کا بدترین سامنا کرنا پڑرہاہے۔ آنکھوں پر لگی عینک تک کو بخشا نہیں جارہاہے۔ سٹیشنری کے استعمال کو بھی ممنوع شیئے قرار دیاگیا ہے۔یہ سارا طریقہ کار اور طرزعمل ، جاہلیت ، ہٹلرانہ اور چنگیزی سے ہی عبارت ہے۔
اسی پر اکتفا نہیں کیاجارہاہے۔ تین گھنٹے اور بیس منٹ کے مقرر ہ دورانیہ کے اندر اندر ۷۲۰؍ سوالوں کا جواب جوئے شیر لانے کے ہی مترادف ہے۔ لیکن امتحانات میں شریک بچے اس کو اپنے لئے ایک چیلنج کے طور قبول کررہے ہیں۔ البتہ امتحان ہالوں پر جب نگران ادارے کے مقرر کردہ فوٹو گرافر اورویڈیو کیمرہ مین دراندازی کرتے ہوئے گھس جاتے ہیں تو بچوں کی تمام تر توجہ ان کی طرف مبذول ہوجاتی ہے۔ کشمیرمیں متعدد امتحانی مراکز کا قیام عمل میں لایاگیا تھا۔ سرینگر بائی پاس پر ایک امتحانی مرکز پر فوٹو گرافر اور ویڈیو کیمرہ مینوں کی دراندازی کے نتیجہ میں امتحان میں شریک بچوں کا ۳۰…۴۰؍ منٹ کا دورانیہ ضائع ہوا، اس دوران بچوں سے ۷۰؍ سے ۱۰۰؍ کے قریب سوالات حل نہ ہوسکے۔ روتے بسورتے بچے امتحان ہالوں سے باہر آگئے ، لیکن کسی ذمہ دار نے ان فوٹو گرافروں اور کیمرہ مینوں کو روکنے اور امتحانات کے دوران مداخلت بے جا پر ٹوکنے یا ذمہ دارانہ طرزعمل اختیار کرنے کیلئے نہیں کہا،کیوں؟
اس طرزعمل کے نتیجہ میں بچوں کی سال بھر کی محنت ضائع کردی گئی ، پوچھا جاسکتاہے کہ یہ طرزعمل اور طریقہ کار کشمیر ی بچوں کے ساتھ دانستہ تھا یا طریقہ امتحانات یا انعقا ہی کا محض ایک تسلسل؟ جواب تو ہونا چاہئے لیکن کوئی جواب نہیں دے گا، کیونکہ جو نگران ادارہ اور اس کے تعینات نگران عملہ کے افراد نقلی اُمیدواروں کو امتحان حال میں داخل ہونے اور پھر شریک امتحان ہونے کی اجازت دے وہ خود کو جواب دہ تصور نہیں کرتا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’اب وہ ہاتھ سلامت نہیں رہے گا ‘

Next Post

آئی پی ایل ٹیم مالکان نے جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دلچسپی ظاہر کی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
آئی پی ایل میں کرکٹ کے نئے ضوابط نافذ ہوں گے

آئی پی ایل ٹیم مالکان نے جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دلچسپی ظاہر کی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.