منگل, جون 24, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ایران اسرائیل جنگ اور اقوم متحدہ کی بے بسی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-06-24
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

آغا روح اللہ مہدی کا سیاست میں ’گرتے‘ ہوئے معیار کا شکوہ

جھلستی گرمی:تعلیمی اداروں میں تعطیلات حل نہیں ہو سکتا ہے

ایک بار پھر اقوام متحدہ کسی تنازعہ کو حل کرنے میں اپنی ناکامی کا ثبوت بنتی جا رہی ہے ۔ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں معصوم لوگوں کے قتل عام اور خوراک اور بھوک کو بیک وقت ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ایران پر اسرئیلی حملے اور ان حملوں کے ردعمل میں دونوں ممالک میں گزشتہ زائد از یک ہفتے سے جاری جنگ کو روکنے کیلئے یہ بین الاقوامی ادارہ بیانات جاری کرنے کے علاوہ کچھ بھی کرنے سے بے بس دکھائی دے رہا ہے ۔
ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرکے امریکہ بھی اب اس جنگ میں شامل ہوا ہے جس سے پہلے سے موجودہ خطرات میں کئی گناہ اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے ۔ایرا ن کاکہنا ہے کہ یہ جنگ امریکہ اور اسرائیل نے شروع کی تھی لیکن اس کا خاتمہ وہ کرے گا ۔
گزشتہ زائد از ایک ہفتے سے پوری دنیا ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ کوئی نہیں کہہ سکتا ہے کہ آنے والا لمحہ کون سی کروٹ لے گا ۔یوں سمجھ لیجئے کہ دنیا آج تیسری عالمی جنگ کے اتنے قریب پہلی کبھی نہیں تھی جتنی آج ہے ۔ایسے میں اقوام متحدہ کی افادیت بڑھ جاتی ہے ‘ اس کا رول بڑھ جاتا ہے ‘ لیکن افسوس کہ یہ ادارہ بیانات سے زیادہ کچھ نہیں کر پارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیٹریس نے ایران پر اسرائیل کے حملوں میں امریکہ کی شمولیت اور اسلامی ملک کے ۳ جوہری مقامات پر امریکی بمباری کے بعد فوری طور پر جنگ کے خاتمہ اور اس کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کردیا۔ اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گیٹریس نے کہا کہ ہم اب بدلے کے بعد بدلے کے ایک اور گڑھے میں گرنے کے خطرے سے دوچار ہے۔ ہمیں فوری اور فیصلہ کن طور پر عمل کرنا چاہئے تاکہ مشرق وسطیٰ میں لڑائی روکی جائے اور سنجیدہ، مستقل مذاکرات کی طرف واپس لوٹا جائے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے خبردار کیا کہ خطہ کے لوگ’تباہی کے ایک اور دور‘ کو برداشت نہیں کر سکتے۔ ساتھ ہی انہوں نے ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی مکمل پاسداری کی ذمہ داری کی یاد دہانی کرائی۔
اقوام متحدہ کے سربراہ خود بھی جانتے ہیں کہ اس سے زیادہ وہ کچھ نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے ہاتھ بندھے ہو ئے ہیں ۔اقوام متحدہ کی بے بسی اس کے بنیادی ڈھانچے سے پیدا ہوتی ہے، جو ویٹو کا اختیار رکھنے والے پانچ مستقل ارکان کو فیصلہ کن طاقت دیتا ہے۔ پانچوں ممالک ایران اسرائل مسئلے پر بنیادی طور پر تقسیم ہیں۔روس اور چین ایران پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ہیں اور ان کی مذمت کرتے ہو ئے انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جبکہ امریکہ ‘ برطانیہ اور فرانس ان حملے کی حمایت کرتے ہیں ۔
سکیورٹی کونسل کی ہم آہنگی کے بغیر، تنظیم کے پاس ایران یا اسرائیل کو لڑائی بند کرنے کے لیے قانونی اختیار اور عملی ذرائع کی کمی ہے، خاص طور پر جب دونوں اس تنازعہ کو اپنے بنیادی قومی سلامتی کے مفادات سے متعلق سمجھتے ہیں۔ سکیورٹی کونسل کی مفلوجی مؤثر اقوام متحدہ کے اقدام کی بنیادی رکاوٹ ہے۔
اقوام متحدہ پر اجارہ داری اور فیصلوں کو بے اثر بنانے میںسب سے زیادہ کردار امریکہ کا ہے۔ غزہ میں جاری اسرائلی حملے کے دوران امریکہ کا کیا رول رہا وہ ساری دنیا نے دیکھ لیا اور اب ایران اسرائیل جنگ میں بھی یہ ملک پانی کے بجائے تیل چھڑک رہا ہے جیسا کہ روس اور چین نے اس پر الزام عائد کیا ہے ۔
سفارتکاری میں اسرائل نے کسی دلچسپی کا مطاہرہ نہیں کیا اور ایران کے جوہری معاملات پر جاری بات چیت کے دوران ہی اس نے حملہ کردیا ۔یہ بات چیت ایران اور امریکہ میں ہونے والی تھی ‘ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ امریکہ ‘اسرائیل کی سرزنش کرتا کہ اس نے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے بات چیت اور سفارتکاری کو سبوتاژ کیوں کیا ‘ لیکن سرزنش کے بجائے امریکہ نے اسرائیل کی پیٹھ تھپتھپائی ۔
اقوام متحدہ میں کسی بھی اسرائیل مخالف قرار داد پر ویٹو کرکے امریکہ ‘اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوکے ذاتی سیاسی عزائم کی تکمیل کررہا ہے ۔امید یہ کی جا رہی تھی کہ ڈونالڈ ٹرمپ ‘ اب کی بار ملک کو کسی نئی جنگ میں دھکیلنے سے گزیر کریں گے کیونکہ انہوں خود اس کا عہد کیا تھا ‘ اپنے ہم وطنوں کو اس بات کا یقین بھی دلایا تھا ۔ لیکن ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے وہ بھی اس جنگ‘ جو اسرائیل کی جنگ ہے ‘ میں کود ہی گیا ۔
اقوام متحدہ یا اس کی سلامتی کونسل اپنی فیصلہ سازی اور عمل آوری کے تعلق سے طاقتور ہوتی، حرف آخر کی حیثیت رکھتی تو اسرائیل کیا دُنیا کاکوئی ملک اُس فیصلہ سازی کی عدولی کا نہ متحمل ہوتا اور نہ ایسا کرنے کی جرأت کرتا۔ لیکن دُنیا کی یہ سب سے بڑی بدقسمتی ہے کہ کچھ ممالک نے اپنی ترقی، فوجی دبدبہ اورمعاشی طور طاقتور ملک کی حیثیت حاصل کرکے دُنیا پر اپنی چودھراہٹ اور دبدبہ کا خوف طاری کرنے میںکامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ اقوام متحدہ ایسے عالمی ادارے کو بے اثر اور غیر فعال بناکے رکھدیا ہے۔
ایران اور اسرائیل میں جاری جنگ ایک خطرناک سمت کی جانب بڑھ سکتی ہے۔اگر اس کو روکا نہیں گیا تو اس کے عالمی امن پر براہ راست اثرات ہو سکتے ہیں جن میں معاشی اور اقتصادی اثرات بھی شامل ہیں ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اوردوسرے متعلقہ لوگ مسلسل ضبط و تحمل کی اپیل کرنے کے علاوہ ثالثی کی پیشکش کررہے ہیں لیکن بات اب اس سے آگے بڑھتی جا رہی ہے ‘اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے اس جنگ ‘ اس تباہی کو روکنا ہو گا… لیکن سوال یہ ہے کہ اسے روکے گا کون کہ یہ اقوام متحدہ کے بس کی بات نہیں ہے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

جناب ہمیں بھی سمجھائیے …پلیز!

Next Post

پرتھوی شا نے اگلے گھریلو سیزن میں کسی اور ریاست سے کھیلنے کے لیے ایم سی اے سے اجازت طلب کی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

آغا روح اللہ مہدی کا سیاست میں ’گرتے‘ ہوئے معیار کا شکوہ

2025-06-22
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستی گرمی:تعلیمی اداروں میں تعطیلات حل نہیں ہو سکتا ہے

2025-06-21
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کے ثالثی کے دعوے کی ہوا نکال دی

2025-06-19
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر میں گرمی کی شدید لہر کیلئے ذمہ دار عوامل 

2025-06-18
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

’بیوروکریٹ میری ہدایات کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں‘

2025-06-15
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ناجائز منافع خوری … کوئی پوچھنے والا نہیں ہے !

2025-06-14
اداریہ

کشمیر کے لوگ سالانہ امر ناتھ یاترا شروع ہونے کے منتظر

2025-06-12
اداریہ

ورلڈ بینک کی رپورٹ اور ہند پاک کی الگ الگ ترجیحات 

2025-06-11
Next Post
پرتھوی باقی دو میچوں سے بھی باہر رہ سکتے ہیں

پرتھوی شا نے اگلے گھریلو سیزن میں کسی اور ریاست سے کھیلنے کے لیے ایم سی اے سے اجازت طلب کی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.