سرینگر //
جموں کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں حکام نے جمعہ کوجنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ۱۹ جون کو ہونے والے انکاؤنٹر کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں پہلے گرفتار شدہ ایک گرفتار شدہ جنگجوسمیت ۴ملی ٹینٹ مارے گئے ۔
حکام نے بتایایہ تصادم شمالی کشمیر ضلع کے لولاب علاقے کے چندیگام میں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ایک سرکاری ترجمان کے مطابق‘ لولاب سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) کو انکوائری افسر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ وہ کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ ۱۷۶ کے تحت چندیگام میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کی مجسٹریل انکوائری کریں۔
عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اگر کسی کے پاس اس موضوع سے متعلق کسی قسم کی معلومات ہیں، تو وہ اس نوٹس کی اشاعت کی تاریخ سے سات دنوں کے اندر ایس ڈی ایم، لولاب کے دفتر میں اپنا بیان جمع کرا سکتا ہے یا حاصل کر سکتا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتارجنگجو شوکت احمد شیخ کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر سیکورٹی فورسز نے چندیگام کے جنگلاتی علاقے میں تلاشی مہم شروع کی تھی‘جس دوران ملی ٹینٹوں کے ٹھکانے کی تلاشی کے دوران وہاں چھپے ہوئے جنگجوؤں نے سرچ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، جس پر موثر جوابی کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں تصادم شروع ہو گیا۔
ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا جبکہ سرچ پارٹی کی قیادت کرنے والا گرفتار ملی ٹینٹ بھی پھنس گیا۔اس مقابلے میں شیخ سمیت کل چار ملی ٹینٹ مارے گئے۔