لندن// انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو جنوبی افریقہ کے خلاف اگلے ہفتے ہونے والی ٹی۔20 سیریز میں آرام دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ہنڈریڈ ٹورنامنٹ میں بھی نہیں کھیلیں گے جہاں وہ ناردرن سپرچارجرز ٹیم کا حصہ ہیں۔ یہ ان کے کام کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے کیا گیا ہے کیونکہ وہ تینوں فارمیٹس میں کھیلنے والے انگلینڈ کے چند کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔
اس سے قبل وہ ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی نہیں کھیلے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اسے ٹی۔ 20 ورلڈ کپ کے لیے منتخب کیا جاتا ہے تو وہ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی میچ پریکٹس کے بغیر سیدھا اس بڑے ٹورنامنٹ میں اتریں گے۔
اسٹوکس اس سے قبل جولائی 2021 میں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔ وہ آئی پی ایل 2022 کا بھی حصہ نہیں تھے۔ پاکستان کے خلاف سات میچوں کی ٹی۔ٹوئنٹی سیریز میں بھی ان کے کھیلنے کا امکان نہیں ہے۔
اسپنر عادل راشد حج سے واپس آئے ہیں اور انہیں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ وہ میتھیو پارکنسن کی جگہ لیں گے۔ اس کے ساتھ ہی جونی بیئرسٹو کی بھی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ بیئرسٹو ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی نہیں کھیلے تھے۔
ٹیسٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے میتھیو پوٹس کو ون ڈے ٹیم میں بھی جگہ مل گئی ہے۔ نیوزی لینڈ اور ہندوستان کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں میں پوٹس نے 26.72 کی اوسط سے 18 وکٹیں لے کر سب کو متاثر کیا۔ 23 سالہ فاسٹ باؤلر نے 10 لسٹ-اے میچوں میں 23.37 کی اوسط اور 5.84 کی اکانومی سے 16 وکٹیں حاصل کیں۔
بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ٹمل ملز کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔ انہیں ہندوستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں صرف ایک میچ میں جگہ ملی جہاں وہ بہت مہنگے ثابت ہوئے۔