تحریر:ہارون رشید شاہ
کسی زمانے میں اور… اور یہ زمانہ زیادہ پرانا نہیں ہے اور … اور بالکل بھی نہیں ہے… ہم … ہم کشمیریوں کو سستے میں مرنے کا شوق تھا … شوق کیا سستے میں مرنے کا بھوت سر پر سوار ہوا تھا… ابھی کچھ ہوا نہیں ہوتا تھا کہ ہم سڑکوں پر زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگانے کیلئے نکل جاتے اور… اور جواب میں گولی کھاتے… یہ سلسلہ دو تین دہائیوں تک چلتا رہا … اب یہ سلسلہ اللہ میاں کے فضل و کرم سے رک گیا ہے… اب کشمیری کی سمجھ میں آگیا ہے کہ زندہ باد اور مردہ باد کے چکر میں وہ ایک سستی موت مارا جاتا تھا … لیکن اب اور نہیں … اس لئے اب ملک کشمیر میں لوگ زندہ باد اور مردہ باد کے چکر میں سستی موت نہیں مرتے ہیں… بالکل بھی نہیں مرتے ہیں اور… اور اللہ میاں کی قسم یہ اپنے آپ میں ایک بڑی بات ہے… ایک زبردست تبدیلی ہے ‘ ایک اچھی اور مثبت تبدیلی… لیکن… لیکن صاحب کیا کشمیریوں کی موت… سستی موت مرنے کا سلسلہ رک گیا ہے … جی نہیں بالکل بھی نہیں ‘ اب بھی کشمیری سستی موت مررہے ہیں گرچہ ان کی اس موت کی وجہ بدل گئی ہے ‘شکل بدل گئی ہے‘ لیکن یہ موت بھی سستی ہے …بالکل سستی ۔ اب کشمیری سڑک حادثوں میں مررہے ہیں اور…اور خوب مررہے ہیں… یہ اب روز کی بات ‘ معمول کی بات بن گئی ہے ۔ ہفتہ کو بھی ایک دو لوگ سڑک حادثوں میں مر گئے اور… اور اپنے شہر سرینگر میں بھی مر گئے … میاں بیوی موٹر سائیکل پر کہیں جا رہے تھے … میاں نے دائیں دیکھا نہ بائیں اور مانو آنکھیں بند کرکے دائیں جانب ٹرن لی یہ سوچے بغیر کہ کہیں آگے پیچھے سے کوئی گاڑی تو نہیں آئیگی… اور گاڑی آگئی جس نے میاں بیوی کو شدید ٹکر مار دی … میاں تو ہسپتال جاتے ہو ئے راستے میں دم توڑ گئے جبکہ ان کی اہلیہ کی حالت تشویش ناک ہے ۔یہ حادثاتی موت نہیں بلکہ سستی موت ہے… اسے ہم سستے میںمرنا کہہ سکتے ہیں اور… اور اس لئے کہہ سکتے ہیں کہ اگر موٹر سائیکل سوار نے ٹرن لینے سے پہلے اپنی رفتار کم کرکے دائیں بائیں آگے پیچھے دیکھا ہو تا تو… تو اللہ میاں کی قسم ہمار ے آج کے کالم کا موضوع کچھ اور ہوتا… لیکن کیا کیجئے گا کہ … کہ ہم سے اتنا بھی نہیں ہورہا ہے کہ ہم احتیاط سے کام لیں … ٹریفک قوانین پر عمل کریں … ہم سے اتنا بھی نہیں ہو رہا ہے … ہے نا؟