نئی دہلی/۱۷مارچ
ہندوستان نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ اجلاس کیلئے حریت کانفرنس کو مدعو کرنے کیلئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جمعرات کے روز تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ او آئی سی سے دہشت گردی اور ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں شامل دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی توقع نہیں کرتاہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں یہ بھی کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ او آئی سی دیگر اہم ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ایک رکن کے سیاسی ایجنڈے سے رہنمائی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے جنون کا ذکرکرتے ہوئے یہ بات کہی۔
باغچی نے کہا’’ہم نے ہندوستان میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے ذریعہ، مجھے لگتا ہے ‘ کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر کو، اسلام آباد میں۲۳۔۲۲مارچ کو اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے۴۸ویں اجلاس میں حصہ لینے کیلئے دی گئی دعوت کے بارے میں دیکھا ہے ‘‘۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’حکومت ہند اس طرح کے اقدامات پر بہت سنجیدہ نظریہ رکھتی ہے جس کا مقصد بالواسطہ طور پر ہندوستان کے اتحاد کو تباہ کرنا اور ہماری خودمختاری نیزعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنا ہے‘‘ ۔
باغچی نے کہا’’ہم او آئی سی سے دہشت گردی اور ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کی حوصلہ افزائی کی توقع نہیں رکھتے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ او آئی سی دیگر اہم ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ دینے کے بجائے کسی ایک رکن کے سیاسی ایجنڈے سے رہنمائی لیتی ہے ‘‘۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’ہم نے بار بار او آئی سی سے ہندوستان کے داخلی معاملات پر تبصروں کیلئے ذاتی مفادات کو اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے کی اجازت دینے سے گریزکرنے کی اپیل کی ہے ‘‘۔
پاکستان نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کو اسلام آباد میں آئندہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی کانفرنس میں بطور’اعزازی مہمان‘ شرکت کی دعوت دی ہے ۔
تقریباً۵۷ممالک کے اوآئی سی کے کم ازکم۴۸وزرائے خارجہ نے اب تک اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے ۔تین ماہ میں پاکستان کی جانب سے منعقدہ او آئی سی کا یہ دوسرا اجلاس ہے ۔
دسمبر۲۰۲۱میں‘ پاکستان نے افغانستان پر او آئی سی کے ایک غیر معمولی اجلاس کی میزبانی بھی کی تھی۔