برمنگھم// پانچویں ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگز میں چار وکٹ لینے والے ہندوستانی تیز گیند باز محمد سراج نے تیسرے دن کے کھیل کے بعد کہا کہ ہمیں 2021 کے منصوبے کے تحت گیندبازی کرکے کامیابی ملی۔
سراج کے مطابق ہندوستان کے پاس 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرنے والے باؤلرز کا ایک اچھا گروپ ہے، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان گزشتہ سال سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ ہندوستان نے اس میچ میں بھی اسی پلان کے ساتھ گیند بازی کی اور اسے کامیابی ملی۔ سراج نے پہلی اننگز میں چار وکٹیں حاصل کیں جن میں جو روٹ کی وکٹ بھی شامل تھی۔
میچ سے قبل انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے واضح طور پر کہا تھا کہ ان کی ٹیم بلا خوف بیٹنگ کرنے جارہی ہے۔ اسی انداز سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسٹوکس کی وکٹ بھی گر گئی۔ اس کے بعد ہندوستان 132 رنز کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ انگلینڈ کے بلے بازوں میں صرف جونی بیرسٹو ہی کامیاب رہے اور انہوں نے بھی سنچری اسکور کی جس کی وجہ سے ان کی ٹیم ایک مناسب اسکور تک پہنچ سکی۔
سراج نے کہا، "بطور گیندباز، ہم پورے صبر کے ساتھ بولنگ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ بیئرسٹو بہت اچھی فارم میں ہیں اور مسلسل رنز بنا رہے ہیں۔ہم جانتے تھے کہ ان کا اعتماد بہت زیادہ ہے۔ ہمارا منصوبہ اتنا آسان تھا کہ اضافی کوشش نہ کی جائے۔ ہم نے جو منصوبہ بندی کی ہے اس کے مطابق باؤلنگ کرتے رہنا ہے۔ ہمیں انہیں آؤٹ کرنے کے لیے صرف ایک اچھی گیند کرنی تھی۔‘‘
سراج نے کہا کہ جب ہم نے نیوزی لینڈ کی سیریز دیکھی تو ہم نے محسوس کیا کہ ہمارا ہر ایک گیند باز 140 پلس پر باؤلنگ کر سکتا ہے اور ان کے باؤلرز میں یہ صلاحیت نہیں ہے۔ پچھلے سال یہی ہماری طاقت تھی اور اسی وجہ سے ہمیں کامیابی ملی۔ پچ پہلی اننگز میں گیند بازوں کی مدد کر رہی تھی، اس لیے ہمارا منصوبہ اسی شعبےمیں مسلسل باؤلنگ کرتے رہنا تھا۔ ہم کسی بھی موقع پر کمزور گیندبازی نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اس سے حریف ٹیم کو رنز بنانے کا موقع مل سکتا تھا۔”