بارہمولہ//
شمالی کشمیر قصبہ سوپور اور اس سے متصل علاقوں میں طلبہ کیلئے ندی نالوں حتی کہ اریگیشن کنالز میں تیراکی گرمیوں سے بچنے کا ایک بہترین مشغلہ ہے۔
قصبہ سوپور کے زنگیر علاقے کی معروف نہر میں متعدد مقامات پر بچے تیراکی سے لطف اندوز ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تاہم ندی نالوں اور دریائوں کا پانی آلودہ ہونے پر بچوں نے تشویش کا اظہار کیا۔
مقامی نوجوانوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ’’دیگر ریاستوں یا ممالک میں عارضی جھیلیں، پارکس اور نہریں بنائی جاتی ہیں۔ تاہم آبی ذخائر سے مالا مالا کشمیر میں قدرتی تحائف کی قدر نہیں کی جاتی۔‘‘
طلبا نے حیرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’حکومت عوام کو راحت پہنچانے کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے عارضی پارکس اور جھیلیں تعمیر کرنے کے برعکس قدرتی آبی ذخائر کو جان بوجھ کر آلودہ کیا جا رہا ہے اور ان کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں اٹھائے جا رہے۔‘‘
مقامی نوجوانوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کے ایام میں راحت کے چند لمحے گزارنے کیلئے زنگیر سمیت ملحقہ علاقوں کے طلبہ یہاں نہر میں تیراکی کا مزہ لیتے ہیں، تاہم مقامی باشندوں کی جانب سے بھی نہر کو آلودہ کرنے کی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جا رہی وہیں انتظامیہ بھی آبی ذخائر کی حفاظت اور ان کی شان رفتہ بحال کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ وادی میں ان دنوں گرمی کی شدید لہر جا رہی ہے جس سے نجات حاصل کرنے کیلئے لڑکے جھیلوں اور نالوں میں تیراکی کرتے ہیں ۔