نئی دہلی// دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے جمنا ندی کی آلودگی کو کم کرنے اور قومی دارالحکومت کی غیر مجاز کالونیوں میں سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے 1855 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔
مسٹر سسودیا کی قیادت میں جمعہ کو ہوئی دہلی جل بورڈ کی بورڈ میٹنگ میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔ اس دوران نائب وزیر اعلیٰ نے دریائے جمنا کی آلودگی کو کم کرنے اور قومی راجدھانی کی غیر مجاز کالونیوں میں سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے مختلف پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ انہوں نے دہلی جل بورڈ کے عہدیداروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ زیادہ سے زیادہ پانی کو ری سائیکل کرکے دوبارہ استعمال کریں۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ دہلی میں 6 سیور ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی) کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 1367.5 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی دارالحکومت کی 13 غیر مجاز کالونیوں سمیت 4 گاؤں میں سیوریج لائنیں بچھائی جائیں گی جس سے تقریباً 3 لاکھ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ اوکھلا ایس ٹی پی سے یمنا تک صاف پانی لے جانے کے لیے ایک کنیکٹنگ لائن بچھائی جائے گی۔ اس کے علاوہ زمینی پانی کو ری چارج کرنے کے لیے اوکھلا ایس ٹی پی کے قریب جھیلیں بھی تیار کی جائیں گی۔
مسٹر سسودیا نے کہا کہ دہلی حکومت جھیلوں کا دارالحکومت بنانے کی مہم میں لگی ہوئی ہے۔ دہلی میں 299 آبی ذخائر اور 9 جھیلیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ان میں سے کئی جھیلوں اور آبی ذخائر کو تفریحی اور محفوظ مقامات کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ جھیلوں اور آبی ذخائر کی بحالی سے دارالحکومت کی حیاتیاتی تنوع میں بھی بہتری آئے گی اور آس پاس کے علاقے میں زیر زمین پانی کی سطح بھی بہتر ہوگی۔ زیر زمین پانی کی ایک دی گئی سطح پر، وہ پانی کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ دہلی کی تمام جھیلوں اور آبی ذخائر کو تیار کرنے کے لیے ماہرین کی مدد لی جا رہی ہے، تاکہ ان کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ زمینی پانی کو ری سائکل کرنے میں بھی مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ مہرولی ایس ٹی پی سے علاج شدہ پانی ڈی ایل ایف چھتر پور، ستباری اور رادھے موہن ڈرائیو فارم ہاؤس کو فراہم کیا جائے گا، تاکہ بورویل سے پانی نکلنے کی کوئی پریشانی نہ ہو۔