جموں//
جموں پولیس نے منگل کے روز ان پولیس اہلکاروں کے خلاف ابتدائی انکوائری کا آغاز کیا ہے جو ایک متنازعہ واقعے میں ملوث پائے گئے ، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے ۔
پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ۲۴جون کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص کو پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں جوتوں کا ہار پہنا کر سرِ عام گھمایا جا رہا ہے ۔ مذکورہ شخص کو بخشی نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں پولیس گاڑی کی بونٹ پر بھی بٹھایا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ’’اس طرح کا عمل پولیس اہلکاروں کیلئے انتہائی غیر پیشہ ورانہ اور نظم و ضبط کی حامل فورس کے شایانِ شان نہیں ہے ۔ اس نوعیت کی حرکت محکمانہ کارروائی کا تقاضا کرتی ہے ‘‘۔
واقعے کی حقیقت جاننے کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام نے ڈی ایس پی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر ایک ہفتے کے اند راندر مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ یہ ویڈیو اس وقت وائرل ہوا جب ایک بدنام زمانہ چور کو پولیس نے عوامی مقام پر جوتوں کا ہار پہنا کر پولیس گاڑی کی بونٹ پر بٹھا کر گھمایا، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ۔
انسانی حقوق کے کارکنان اور قانونی ماہرین نے اس عمل کو غیر آئینی اور انسانی وقار کے منافی قرار دیا ہے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی انکوائری کے بعد متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ پولیس فورس کے وقار اور عوامی اعتماد کو برقرار رکھا جا سکے ۔