سرینگر//
وادی کشمیر میں بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر ماہرین صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک جیسے خطرناک اثرات سے بچنے کیلئے مناسب مقدار میں پانی پینا یقینی بنائیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت کے ساتھ جسم سے پانی کا اخراج پسینے اور دیگر طریقوں سے بڑھ جاتا ہے ، جس سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے ۔
ماہرین نے کہا کہ خاص طور پر بزرگ، بچے ، مزدور اور کھلی جگہوں پر کام کرنے والے افراد کو گرمی میں خاص احتیاط برتنی چاہیے ۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ دوپہر کے وقت غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کیا جائے اور ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہن کر سورج کی تپش سے بچا جائے ۔
ماہرین نے کہا کہ علامات جیسے چکر آنا، شدید پیاس لگنا، کمزوری، جسم کا گرم ہونا یا ہوش میں کمی محسوس ہونا، ہیٹ اسٹروک کی علامت ہو سکتی ہیں، اور ایسے میں فوری طبی امداد حاصل کرنا ضروری ہے ۔
محکمہ صحت کی جانب سے بھی عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پانی کا زیادہ استعمال کریں، تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں اور غیر ضروری طور پر دھوپ میں نہ گھومیں تاکہ گرمی کی شدت سے محفوظ رہا جا سکے ۔
اس دوران محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے ۔
محکمے کی ایڈوائزری کے مطابق صوبہ جموں میں۲۵سے۲۷جون تک درمیانی سے بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کہیں کہیں سیلابی ریلے آنے ، مٹی کے تودے گرآنے یا پتھر کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔
موسمیات محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں۲۳؍اور۲۴جون کو موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے اور اس دوران کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ۲۵سے۲۷جون تک موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کئی مقامات پر رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے تاہم جموں صوبے میں اس دوران کہیں کہیں بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ۲۸جون سے۲جولائی تک کہیں کہیں رک رک کر بارشوں کا امکان ہے ۔
محکمے کی ایڈوائزری کے مطابق صوبہ جموں میں ۲۵سے۲۷جون تک درمیانی سے بھاری بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے کہیں کہیں سیلابی ریلے آنے ، مٹی کے تودے گرآنے یا پتھر کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوسکتا ہے اور دریائوں، ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے ۔
ایڈوائزری میں کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران اپنے کھیت کھلیانوں میں آبپاشی، دوا پاشی اور کھاد استعمال کرنے سے پر ہیز کریں۔