سرینگر//
سالانہ امرناتھ یاترا کے پیش نظر جموں و کشمیر میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں۔
یاترا کے روایتی راستوں پر بڑی تعداد میں پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے ، جبکہ کئی مقامات پر موبائل بینکرز اور چیک پوائنٹس بھی قائم کیے گئے ہیں تاکہ یاتریوں کی سلامتی کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جا سکے ۔
حکام کے مطابق، یاترا؍۳جولائی سے دونوں روایتی راستوں پہلگام (اننت ناگ) اور بالتل (گاندر بل) سے شروع ہوگی، جس کیلئے سکیورٹی ایجنسیوں نے زمین، فضا اور ڈیجیٹل ذرائع سے نگرانی کا مضبوط نظام قائم کیا ہے ۔
ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا’یاترا کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے کئی سطحوں پر حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ تمام داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی بڑھائی گئی ہے ، اور ہر اہم مقام پر پیرا ملٹری دستے تعینات کیے گئے ہیں‘۔
یاترا روٹوں پر جگہ جگہ موبائل بینکرز قائم کیے گئے ہیں جن پر نیم فوجی دستے تعینات ہیں۔ ان بینکرز میں نہ صرف جدید اسلحہ اور حفاظتی سامان موجود ہے بلکہ وہاں سی سی ٹی وی کیمرے ، ڈرونز اور گاڑیوں کی تلاشی کیلئے جدید آلات بھی نصب کیے گئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال کے انتظامات گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ مربوط اور سخت ہیں۔ یاترا کے راستوں، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں، انسدادِ تخریب کاری دستوں اور بارودی مواد کو ناکارہ بنانے والی ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا ہے ۔
حکومت نے اس سال یاتریوں کی حفاظت کے لیے ریڈیو فریکوئنسی آئیڈنٹیفکیشن ٹریکنگ سسٹم بھی نافذ کیا ہے ، جس کے ذریعے ہر یاتری کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جائے گی۔ اس کے علاوہ رجسٹریشن مراکز، قیام گاہیں اور لنگر پوائنٹس پر بھی معیاری سہولیات اور حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق مقامی پولیس، سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی اور ریاستی انتظامیہ کے درمیان قریبی اشتراک عمل میں لایا گیا ہے تاکہ یاترا کو پرامن، محفوظ اور سہل بنایا جا سکے ۔ ہر ضلع میں کنٹرول رومز اور ہیلپ لائنز قائم کی گئی ہیں تاکہ یاتریوں کی فوری رہنمائی کی جا سکے ۔
واضح رہے کہ امسال کی امرناتھ یاترا اپریل میں پہلگام کے نزدیک پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہو رہی ہے جس میں۲۶؍افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اس حملے کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں نے اپنی حکمت عملی میں نمایاں تبدیلی کی ہے ۔
سکیورٹی کے ماہرین کا ماننا ہے کہ اس مرتبہ سیکیورٹی کا دائرہ نہ صرف زمینی راستوں بلکہ آن لائن نیٹ ورک پر بھی وسیع کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشتبہ حرکت پر فوری کارروائی کی جا سکے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ یاترا کے پرامن انعقاد کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل ہیں اور۳۸دنوں پر محیط اس مذہبی یاترا کے دوران لاکھوں یاتریوں کی آمد متوقع ہے ۔