جموں//
ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ جموں کشمیر کے ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن (ایل او سی) کے ساتھ واقع سرحدی گاؤں میں ۶۰ سے زائد غیر پھٹے گولے کامیابی سے تلاش کر کے بے اثر کر دیے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق، چاجلا، جھولاس، مینڈھر مانکوٹ اور لوئر کرشنا گھاٹی گاؤں میں یہ گولے بے اثر کیے گئے، جو سرحدی علاقوں میں جانی و مالی نقصان سے بچاؤ کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ فوج نے ۷سے۱۰ مئی کے درمیان پاکستان کی جانب سے کی گئی سرحد پار فائرنگ سے باقی بچے غیر پھٹے گولوں کو منظم طریقے سے تلف کیا ہے۔
ترجمان کاکہنا تھا’’یہ فائرنگ، جو اکثر شہری آبادیوں کو نشانہ بناتی ہے، متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں اور مویشیوں کیلئے مستقل خطرہ بنی ہوئی ہے۔ اب تک کل۶۷ غیر پھٹے گولے کامیابی سے بے اثر کیے جا چکے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں فوج کے اس وسیع منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد آباد اور زرعی علاقوں کو خطرناک گولہ بارود سے پاک کرنا ہے۔
فوج، مقامی انتظامیہ کے ساتھ گہرے تعاون سے، انتہائی احتیاط کے ساتھ یہ تلفی کی کارروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں کو پہلے گھیراؤ کیا جاتا ہے، اور شہریوں کو عارضی طور پر منتقل کر دیا جاتا ہے تاکہ کنٹرول دھماکوں کے دوران کوئی نقصان نہ ہو۔
فوج نے بتایا کہ مقامی رہائشیوں نے فوج کی کوششوں پر راحت اور تشکر کا اظہار کیا ہے، کیونکہ یہ گولے ممکنہ طور پر خطرناک ہوتے ہیں۔ انہوں نے سرحدی کمیونٹیز کی حفاظت کے عزم کو دہرایا۔
ترجمان نے کہا کہ فوج جہاں بھی فائرنگ ہوتی ہے، وہاں علاقے کی صفائی اور گولہ بارود کے تلفی کے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نہ صرف جارحانہ کارروائیوں کے جواب میں چوکنا ہے، بلکہ یہ بھی یقینی بناتی ہے کہ فائرنگ کے بعد غیر پھٹے گولے جیسے خطرات مزید جانی نقصان کا باعث نہ بنیں۔
ترجمان نے کہا’’یہ صفائی مہم یقینی بنائے گی کہ تمام ممکنہ طور پر خطرناک گولہ بارود بے ضرر بنا دیا جائے۔‘‘