جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز مشری والاں کے صاحب بندگی آشرم میں قائم شیلٹر اور رہائشی مرکز کا دورہ کیا، جہاں وہ اُن خاندانوں سے ملے جو حالیہ دنوں پاکستانی افواج کی جانب سے کی گئی بلااشتعال شیلنگ کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے ۔
سنہا نے متاثرین کی خیریت دریافت کی اور ان کے مسائل غور سے سنے ۔ انہوں نے حکومت ہند اور یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے مکمل تحفظ اور ہر ممکن امداد کا یقین دلایا۔
ایل جی نے کہا ’’ہندوستان نے ہمیشہ امن کی وکالت کی ہے ۔ ہم جنگ نہیں چاہتے ، لیکن پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ دراصل دہشت گرد ریاست پاکستان کی طرف سے جنگی اقدام تھا۔آپریشن سندورکے ذریعے ہم نے اس کا بدلہ لیا‘‘۔
سنہا نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ دشمن کے ہر خطرے کا منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا’’ہندوستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ہم جموں و کشمیر سے دہشت گردی کے پورے نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔
سنہا نے بتایا کہ۶؍اور۷مئی کی درمیانی شب بھارتی افواج نے آپریشن سندورکے تحت انتہائی درستگی اور صبر کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں قائم دہشت گردی کے مراکز کو تباہ کیا اور پہلگام میں مارے گئے معصوم شہریوں کا بدلہ لیا۔
ایل جی سنہا نے کہا کہ ہمارے جوانوں نے ایسا فیصلہ کن جواب دیا ہے کہ پاکستان کی سات نسلیں بھی اسے یاد رکھیں گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان تمام افراد اور تنظیموں کا شکریہ ادا کیا جو متاثرہ خاندانوں کی مدد میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سرحدی علاقوں میں بنکر تعمیر کیے جائیں گے تاکہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ ممکن ہو۔
اس سے پہلے سنہا نے پاکستانی شیلنگ میں جاں بحق ہونے والے شہری ذاکر حسین کے گھر جا کر اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے متاثرہ خاندان کو ہر ممکن سرکاری امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ذاکر حسین، جن کی عمر۴۵برس تھی‘۷مئی کو جموں کے نواحی علاقے بنتلاب کے کھیڑی کیرن گاؤں میں پاکستانی افواج کی جانب سے کی گئی بلا اشتعال شیلنگ میں جاں بحق ہو گئے تھے ۔ اس واقعے میں ایک نوجوان لڑکی سمیت دو دیگر افراد بھی زخمی ہوئے تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر کے ہمراہ سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر شام لال شرما بھی موجود تھے ۔ سنہا نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا اور حسین کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران ان کی قربانی کو سراہا اور غم کی اس گھڑی میں مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
متوفی کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ ذاکر حسین کو ۱۹۴۷سے لے کر اب تک کے شہداء کی فہرست میں شامل کیا جائے اور ان کے اہل خانہ کو مالی طور پر سہارا دینے کے لیے پٹرول پمپ الاٹ کیا جائے ۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ۱۰لاکھ روپے کا ایکس گریشیا معاوضہ ناکافی ہے اور بچوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے امداد میں اضافہ ضروری ہے ۔
یاد رہے کہ یہ شیلنگ اس وقت کی گئی تھی جب بھارتی فوج نے پہلگام میں۲۲؍اپریل کے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں دہشت گردی کے نو بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا تھا۔
ادھر جموں و کشمیر میں پیر کی شب پہلی بار دو ہفتوں کے بعد مکمل امن کی رات رہی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سنیچر کو سیز فائر اور تمام فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر اتفاق ہوا تھا، جس کے بعد سے صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔