سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو خط لکھ کر پہلگام حملے کے بعد حراست میں لیے گئے بے قصور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
خط میں پی ڈی پی صدر نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں کشمیر کی زبردست یکجہتی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم جب اس بزدلانہ حملے پر غمزدہ ہے ،تو کشمیریوں نے ایک قدم اور آگے بڑھ کر اس بہیمانہ واقعے کے خلاف ہڑتال کی اور سڑکوں پر آکر احتجاج بھی کیا۔
محبوبہ نے خط میں کہا’’پہلی بار، یہاں کے لوگوں نے دہشت گردی کا کھلے عام مقابلہ کیا اور قوم کے ساتھ متحد ہو کر کھڑے ہوئے ، مقامی لوگ زخمیوں کی مدد کے لیے پہنچ گئے ، انہیں ہسپتالوں تک پہنچایا، اور خون کا عطیہ دیا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ دعویٰ کیا’’مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے جو ردعمل سامنے آیا ہے وہ ایک مرکوز تحقیقات کی طرح کم اور بڑے پیمانے پر اور اندھا دھند کریک ڈاؤن جیسا لگتا ہے ‘‘۔
ان کا خط میں کہنا تھا’’۳ہزار سے زیادہ گرفتاریاں، پی ایس اے کے تحت قریب ایک سو حراستوں کی اطلاع ہے اس طرح کی تعداد تشویشناک ہے اور انصاف کی عکاسی نہیں کرتی ہیں بلکہ سزا کی ایک اجتماعی شکل ہے ‘‘۔
محبوبہ نے کہا’’اس طرز عمل سے نہ صرف خاندانوں اور برادریوں کو الگ کرنے کا خطرہ ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب ہمیں کہاں لے جائے گا‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’میں عرصہ دراز سے کہہ رہی ہوں کہ کشمیر کے لوگوں نے خیر سگالی کا ہاتھ بڑھایا ہے ، لیکن اب باقی قوم کو جواب دینے کی ضرورت ہے ‘‘۔
انہوں نے کہا’’یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ چند دہشت گردوں کی کارروائیاں اب اس بات کا تعین کر رہی ہیں کہ سیکورٹی ایجنسیاں اس صورتحال کا کیا جواب دیتی ہیں‘‘۔
محبوبہ نے امرناتھ یاترا کے قریب آنے کے ساتھ بے گناہوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔