فضائی اور زمینی دونوں راستوں کے ذریعے پہنچائے جانے والے پارسلز اور ڈاک پر بھی روک
سرینگر//
گزشتہ ماہ سیاحتی مقام پہلگام کے بائسرن میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث بھارت نے پاکستان سے درآمد ہونے والی تمام اشیا پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
پاکستان کے ساتھ ڈاک اور پارسلز کی ترسیل بھی معطل کر دی گئی ہے
وزارت صنعت و تجارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے پاکستان سے درآمدت کی جانے والی تمام اشیا پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس حوالے سے فارن ٹریڈ پالیسی۲۰۲۳ میں ایک شق کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’فوری طور پر پاکستان سے آنے والی یا برآمد کی جانے والی تمام اشیا کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس پابندی کا اطلاق تا حکم ثانی رہے گا۔‘
یاد رہے کہ ۲۲؍ اپریل کو پہلگام کے بائسرن میں ایک دہشت گردانہ حملے میں ۲۶ لوگ مارے گئے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔
اس حملے کے بعد سے بھارت کی جانب سے پہلے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور اور پھر دونوں مْلکوں کے درمیان اٹاری واہگہ بارڈر کو بند کرنے کا اعلان سامنے آیا۔پھر اسی کے ساتھ ساتھ بھارت کی جانب سے وہاں موجود پاکستانی شہریوں کو۴۸گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا کہا گیا اور دونوں ممالک میں سفارت کاروں کی موجودگی بھی متاثر ہوئی۔
اس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے بھارت سے آنے والی تمام پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کو بند کر دیا گیا، اور پھر بھارت کی جانب سے بھی ایسا ہی کیا گیا۔
ایک اور فیصلے میں بھارت نے پاکستان کے ساتھ ڈاک اور پارسلز کی ترسیل کا عمل معطل کر دیا ہے۔
وزارت مواصلات کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق حکومت نے ڈاک اور پارسلز کی تمام ترسیلات کے تبادلے کو معطل کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اس نوٹیفیکیشن کو شیئر کیا ہے جس میں ڈاک کے تبادلے میں معطلی کی وجوہات کا ذکر نہیں ہے۔تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد کشیدگی کے باعث رابطوں کی معطلی کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اس حکم نامے کا اطلاق فضائی اور زمینی دونوں راستوں کے ذریعے پہچائے جان والے پارسلز اور ڈاک پر ہو گا۔
ایک اور فیصلے میں بھارت نے ہفتہ کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف اپنے اقدامات کے تحت پاکستان کے پرچم والے بحری جہازوں کے بھارت کی کسی بھی بندرگاہ میں داخلے پر پابندی لگانے کے اپنے فیصلے کا باضابطہ اعلان کیا۔ یہ پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہے ۔
ہفتے کے روز حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری ہدایت کے مطابق، کسی بھی پاکستانی پرچم والے جہاز کو ہندوستانی بندرگاہوں پر جانے سے روک دیا گیا ہے ، جب کہ بھارتی پرچم والے جہازوں کو بھی پاکستانی بندرگاہوں پر جانے سے روک دیا گیا ہے ۔
قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ، حکومت نے کہا کہ یہ حکم ’’عوامی مفاد اور بھارتی جہاز رانی کے مفاد میں ہندوستانی اثاثوں، کارگو اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ‘‘ نافذ کیا گیا ہے ۔
یہ ہدایت فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہے اور اگلے اطلاع تک نافذ رہے گی۔