تحریر:ہارون رشید شاہ
نہیں صاحب ہم آپ کو ڈرا نہیں رہے ہیں… ہمارا مقصد آپ کو ڈرانے کا نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… البتہ اتنا ضروری کہنا چاہتے ہیں کہ صاحب ہوش کے ناخن لیجئے کہ … کہ اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو… تو ہم سب کے ہوش اڑ جائیں گے اور… اور اس لئے اڑ جائیں گے کہ کورونا وائرس کے مثبت معاملات ایک بار پھر سر اٹھانے لگے ہیں… بڑھنے لگے ہیں… ملک کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی ان میں اضافہ ہورہا ہے … اور … اور یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔ملک کشمیر میں کچھ ایک ماہ سے کورونا کے مثبت معاملات اتنے کم ہو گئے تھے کہ … کہ ہم یہ بھی بھول گئے تھے کہ کورونا کا کوئی وائرس ‘ کوئی وبا دنیا میں موجود بھی ہے… ماسک غائب ہو گئے تھے جبکہ ہماری بات چیت میں اس عالمی وبا کا اب تذکرہ بھی نہیں ہورہا تھا… یقینا ابھی صورتحال قابو میں ہے… ابھی گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے… لیکن…لیکن اگر ہم نے احتیاط سے کام نہیں لیا … اگر ہم نے ایک بار پھرضروری اقدامات نہیں اٹھائے تھے تو… تو جو کچھ ایک ماہ ہمیں ملے تھے… راحت اور سکون بھرے ‘ وہ قصہ پارینہ بن جائیں گے … بات صرف مثبت معاملات میں اضافے کی ہی نہیں ہے بلکہ گزشتہ دو دنوں میں اس سے دو تازہ اموات بھی ہوئی ہیں… اور یہ بات خطرے کی گھنٹی بجانے کیلئے کافی ہے اور… او ر سو فیصد ہے ۔ کرنا کچھ نہیں ہے ‘ ہم معمول کی زندگی گزر بسر کر سکتے ہیں… اسی طرح جس طرح ہم حالیہ کچھ ماہ میں کررہے تھے … ہاں ہمارے چہروں سے ماسک اتر تھے… انہیں دوبارہ اپنے چہروں پر جگہ دینی ہے… انہیں ایک بار پھر چہرے پر لگانا ہوگا‘سجانا ہو گا کہ … کہ ویکسین اپنی جگہ ‘ اس کی افادیت سے انکار نہیں … لیکن … لیکن صاحب اب یہ بات بلا خوف تردید ثابت ہو گئی ہے کہ … کہ ماسک کورونا وائرس کیخلاف ایک موثر ہتھیار ہے … یہ اس کیخلاف دفاع کی پہلی لائن ہے اور… اور جب وائرس دفاع کی پہلی لائن کی عبور کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا تو… تو صاحب اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ محفوظ ہیں… آپ سلامت ہیں ‘ آپ نے کورونا وائرس کا حملہ پسپا کردیاہے… اسے شکست دی ہے … محض ایک ماسک سے… اس لئے صاحب ماسک پہنچ لیجئے نا…پلیز۔ ہے نا؟