سرینگر/26اپریل
کشمیر میں حکام نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن شروع کیا ہے۔ دہشت گردوں کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے، ان کی محفوظ پناہ گاہوں پر چھاپے مارے ہیں اورسینکڑوں کارکنوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیاہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز وادی کے طول و عرض میں دہشت گردوں کے معروف ساتھیوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں، جس کا مقصد پہلگام جیسے کسی بھی حملے کے خلاف روک تھام پیدا کرنا ہے۔
دہشت گردوں نے منگل کے روز ضلع اننت ناگ کے پہلگام کے بالائی علاقوں میں واقع ایک مشہور سیاحتی مقام بیسرن میں فائرنگ کی تھی جس میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں سے زیادہ تر دوسری ریاستوں کے چھٹیاں گزارنے والے تھے۔
گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران پانچ دہشت گردوں یا ان کے ساتھیوں کے گھروں کو مسمار کیا گیا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی اسی طرح کی کارروائی کی جائے گی۔
ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں عادل ٹھوکر اور پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں آصف شیخ کے گھروں کو پراسرار دھماکوں نے اڑا دیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ٹھوکر کا نام پہلگام میں سیاحوں کے بہیمانہ قتل میں ملوث تین دہشت گردوں میں سے ایک کے طور پر لیا گیا ہے ، لیکن شیخ کے حملے میں ملوث ہونے سے بھی انکار نہیں کیا گیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ یہ دھماکے جمعرات کی رات سیکورٹی فورسز کے گھروں پر چھاپے کے بعد ہوئے۔
سکیورٹی فورسز نے منگل کو حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کی کوشش میں جنوبی کشمیر کے چار اضلاع میں سیکڑوں اوور گراو¿نڈ ورکرز (او ڈبلیو جی) اور ان کے حامیوں کو بھی حراست میں لیا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جمعہ کے روز بانڈی پورہ ضلع میں ایسے ہی ایک آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ میں ایک مبینہ او ڈبلیو جی مارا گیا۔
الطاف لالی کو اس وقت ہلاک کیا گیا جب سیکورٹی فورسز انہیں ضلع بانڈی پورہ کے کلنار علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر لے گئے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتہ کے روز یہ کارروائی سرینگر منتقل کردی گئی جہاں صفاکدل ، صورہ ، پاندچھ ،بمنہ شالٹنگ ، لال بازار اور زڈی بل علاقوں سمیت ایک درجن سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے گئے۔
ضلع اننت ناگ میں چوبیس گھنٹے سرچ آپریشن جاری ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز نے چوکسی بڑھا دی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کسی بھی مشکوک نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے ضلع بھر میں موبائل گاڑیوں کی چیکنگ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ (پی ٹی آئی)