پہلگام میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں پیدا شدہ تناو¿ اور کشیدگی کے پس منظر میں امریکی صدر‘ دونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کسی نہ کسی طریقے سے خود ہی کشیدگی میں کمی لائیں گے۔
اس حملے میں ۲۶سیاح ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے ۔
جمعے کے روز ائیرفورس ون میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہے تو کیا آپ ان ممالک کو کوئی پیغام دیں گے؟
اس سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ انڈیا سے میرے قریبی تعلقات ہیں اور پاکستان سے بھی میں بہت قریب ہوں۔ آپ کے علم میں ہے کہ دونوں ممالک ہزاروں سال سے کشمیر کی جنگ میں الجھے ہوئے ہیں۔ اور یہ صورت حال بہت بری ہے۔ اور ایسا ہی گزشتہ روز(منگل کو) ہوا جس میں 30 کے قریب لوگ مارے گئے۔‘
تاہم یہ واضح نہیں کہ انڈیا پاکستان کشیدگی کی تاریخ کو بڑھا چڑھا کر بیان کرنا صدر ٹرمپ کی جانب سے طنزیہ جملہ تھا یا وہ نادانستہ طور پر ایسا کہہ گئے۔
صحافیوں نے تاریخ کے حوالے سے تصحیح کے بغیر پھر سوال کیا کہ سرحد پر اس کشیدگی پر کیا رائے دیں گے؟
صدر ٹرمپ نے اس جوابا کہا کہ ’ان دونوں ممالک کے درمیان 1500 سال سے زیادہ تناو¿ موجود ہے تاہم مگر دونوں لیڈرز کسی نہ کسی طرح سے خود مسئلے کا حل نکال لیں گے۔‘