سرینگر//
پہلگام قصبے کے قریب ہولناک حملہ کرنے والے تین پاکستانی شہریوں اور جموں کشمیر کے دو باشندوں سمیت پانچ دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔
تفتیشی ایجنسیوں نے تین پاکستانی شہریوں آصف فوجی (کوڈ نام موسیٰ)، سلیمان شاہ (کوڈ نام یونس) اور ابو طلحہ (کوڈ نام آصف) کی شناخت کی ہے۔
وادی سے تعلق رکھنے والے دو دیگر کارندوں کی بھی شناخت کی گئی ہے جن میں اننت ناگ کے بجبہاڑہ کا رہنے والا عادل گوری اور احسن پلوامہ کا رہائشی ہے ‘دونوں ۲۰۱۸ میں بھی پاکستان گئے تھے۔
تفتیش کاروں نے بتایا کہ دوکشمیریوں نے حال ہی میں پاکستان میں برسوں کی تربیت حاصل کرنے کے بعد ہندوستان میں دراندازی کی تھی ، لیکن فوجی اور شاہ کچھ عرصے سے جموں و کشمیر میں کام کر رہے تھے اور پونچھ سمیت پچھلے حملوں میں بھی ملوث تھے۔
مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے زندہ بچ جانے والوں کی شہادتوں کی بنیاد پر کی گئی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، پہلگام کے بیسرن گھاس کے میدان میں منگل کو ہونے والے حملے میں ملوث دہشت گردوں نے شہریوں، خاص طور پر مردوں سے کہا کہ وہ اسلامی نماز پڑھ کر یا ختنہ جیسے جسمانی نشانات دکھا کر اپنا مذہب ثابت کریں۔
جموں و کشمیر میں حکام نے پہلے ہی تین مشتبہ افراد کے خاکے جاری کیے ہیں اور ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے ہر ایک کو ۲۰ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے موسیٰ کے طور پر کی ہے ، جو مذکورہ افسر نے بتایا کہ وہ مئی ۲۰۲۴ میں پونچھ میں ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے قافلے پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث تھا۔
بیسرن گھاس کے میدان کے قریب کسی بھی ادارے میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں ہے، جس کا مطلب ہے کہ تفتیش کار زیادہ تر زندہ بچ جانے والوں کی طرف سے شیئر کی گئی معلومات پر بھروسہ کر رہے ہیں۔ شبہ ہے کہ حملہ آور حملے کے بعد پیر پنجال کے اونچے علاقوں میں فرار ہوگئے۔
انسپکٹر جنرل وجے سکھارے کی سربراہی میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم سرینگر میں موجود ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ وفاقی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کا کام سنبھال لیا ہے اور جموں و کشمیر پولیس اس معاملے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کے نائبین میں سے ایک سیف اللہ قصوری کے کردار کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں قصوری کو اس سال ۲ فروری۲۰۲۵ کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ ’’کشمیر۲ فروری۲۰۲۶ تک‘پاک سرزمین’بن جائے گا‘ اور’آنے والے دنوں میں مجاہدین اپنے حملے تیز کریں گے اور کشمیر کو آزاد کرایا جائے گا۔‘‘