سرینگر/21 اپریل (ویب ڈیسک)
جموں سرینگر قومی شاہراہ (این ایچ 44) پر پیر کو مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک معطل رہی کیونکہ رام بن سیکٹر میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے سڑک کا کئی حصہ بہہ گیا۔
حکام کا اندازہ ہے کہ اس اہم شاہراہ کو مکمل طور پر بحال کرنے میں مزید پانچ سے چھ دن لگ سکتے ہیں، جو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ کشمیر کا بنیادی روڈ لنک ہے۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر پرشوتم کمار نے بتایا کہ رام بن ضلع میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر ہزاروں ٹن ملبے کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔
کمار نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کے ملبے کی بھاری مقدار کی وجہ سے شاہراہ کی مکمل بحالی میں مزید پانچ سے چھ دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ اے آئی کی مشینری رام بن اور ماروگ کے درمیان کیچڑ اور ملبے کے نیچے دب گئی ہے اور بحالی کے کام کو دوبارہ شروع کرنے کےلئے نئے انتظامات کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے ایس ایس پی رام بن کلبیر سنگھ اور ایس ایس پی ٹریفک این ایچ راجہ عادل حامد کے ہمراہ متعدد متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور بحالی کی جاری کوششوں کا جائزہ لیا۔
توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی آج بعد میں رام بن کا دورہ کریں گے جہاں شدید بارش اور سیلاب کے بعد تین افراد ہلاک اور سیکڑوں کو بچالیا گیا تھا۔
ادھرانتظامیہ نے مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تاحکم ثانی سفر سے گریز کریں۔محکمہ ٹریفک کے مطابق، بارشوں کے باعث رامبن، بانہال، پنتھیال، اور رامسو کے مقامات پر مٹی کے تودے اور بھاری برکم پتھر گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے اہلکار شاہراہ کی صفائی اور بحالی میں مصروف ہیں۔
ٹریفک پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے یو این آئی کو بتایا”سری نگر-جموں شاہراہ پر فی الحال ٹریفک کی کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ سفر کا ارادہ م¶خر کریں اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں“۔
شاہراہ کی بندش سے جہاں اشیائے ضروریہ کی رسد متاثر ہو رہی ہے ، وہیں وادی کشمیر سے جموں یا بیرون ریاست جانے والے مسافر، مریض اور طلبہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔علاوہ ازیں، شاہراہ سے منسلک دیہاتوں کے لوگوں کو بھی آمدورفت اور بنیادی ضروریات کی ترسیل میں دشواریوں کا سامنا ہے ۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ روزانہ جاری کی جانے والی ٹریفک ایڈوائزری پر نگاہ رکھیں اور بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔