نئی دہلی// عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ بنانے پر پابندی لگا دی ہے تاکہ غریب لوگ پرائیویٹ اسکولوں اور اسپتالوں میں 10 فیصد ریزرویشن کا فائدہ نہ اٹھا سکیں اور نہ ہی اس کے ذریعے سرکاری نوکری حاصل کرسکیں۔
پارٹی کے دہلی ریاستی کنوینر سوربھ بھاردواج نے منگل کو کہا کہ ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ بنانے پر پابندی لگانے کا یہ فیصلہ نجی اسکولوں اور اسپتالوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ اگر ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ بنانے کے عمل میں کوئی خامی ہے تو حکومت اسے ٹھیک کرے۔
مسٹر بھاردواج نے کہا کہ دہلی میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سے ہر روز ایسے فیصلے سامنے آرہے ہیں جس سے یقین ہوتا ہے کہ بی جے پی نے دہلی کا اقتدار ایسے لوگوں کو سونپ دیا ہے جنہیں حکومت اور انتظامیہ چلانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ او ٹی ٹی سیریز "پنچایت” کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پھولیرا کی پنچایت بھی اس طرح کا کام نہیں کر رہی ہے جو دہلی حکومت کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے پیر کو حکم دیا ہے کہ ای ڈبلیو ایس (معاشی طور پر کمزور سیکشن) سرٹیفکیٹ اب دہلی میں نہیں بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی اور آئی پی یونیورسٹی سمیت تمام کالجوں میں داخلہ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ بچے فارم بھر رہے ہیں۔ ای ڈبلیو ایس کے لیے 10 فیصد کوٹہ مقرر ہے۔ اگر حکومت ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ جاری کرنا بند کر دے تو معاشی طور پر کمزور طبقوں کے بچوں کو 10 فیصد کوٹہ کیسے ملے گا؟ ہسپتالوں میں 10 فیصد بستر ای ڈبلیو ایس مریضوں کے لیے مختص ہیں۔ نیز، 25 فیصد او پی ڈی اور 10 فیصد آئی پی ڈی خدمات ای ڈبلیو ایس مریضوں کے لیے مفت ہیں۔
اے اے پی لیڈر نے سوال کیا کہ اگر ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ نہیں بنایا گیا تو کوئی کیسے ثابت کرے گا کہ وہ غریب ہے اور اس کی سالانہ آمدنی کیا ہے۔ اب اگر کوئی شخص بیمار ہے تو اسے بغیر سرٹیفکیٹ کے ای ڈبلیو ایس بستر پر کیسے داخل کیا جائے گا۔