جموں//
عام آدمی پارٹی نے جمعرات کے روز سرینگر اور جموں میں بی جے پی اور پی ڈی پی کے خلاف احتجاج کیا۔
سری نگر کی پریس کالونی میں پولیس نے عام آدمی پارٹی کے کئی کارکنوں کو احتیاطی طور پر حراست میں لیا۔
اطلاعات کے مطابق، جمعرات کو جموں اور سرینگر میں معراج ملک کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر احتجاج کیا گیا۔
جموں پریس کلب کے باہر عام آدمی پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے بی جے پی اور پی ڈی پی کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے معراج ملک پر حملہ کیا۔
کارکنوں نے کہا کہ ہاتھا پائی میں ملوث بی جے پی اور پی ڈی پی کے ممبرانِ اسمبلی اور کارکنوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے ۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی معراج ملک نے کہا کہ اسمبلی میں عوامی مسائل کو حل کرنے کے بجائے غیر ضروری معاملات کو اچھالا جا رہا ہے ۔
ملک نے کہا کہ بی جے پی میرے خلاف ہرزہ سرائی پر اتر آئی ہے ، لیکن میں جموں کے عوام کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ صوبے میں مندروں کے قریب شراب کی دکانوں کو آج تک بی جے پی نے بند کیوں نہیں کرایا۔
ممبر اسمبلی نے کہا کہ بی جے پی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مذہب کا کارڈ کھیل رہی ہے ، لیکن عوام نے اس پارٹی کو مسترد کر دیا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بی جے پی کو جموں و کشمیر کی سیاست میں آنے کا موقع مرحوم مفتی محمد سعید نے فراہم کیا، لہٰذا وہ بھی مجرم ہیں۔
ملک نے کہا کہ میں مفتی محمد سعید کے بارے میں دیے گئے بیانات پر چٹان کی طرح قائم ہوں، کیونکہ مرحوم لیڈر نے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو دھوکہ دیا۔ان کے مطابق، آج جو کچھ بھی ہو رہا ہے ، اس میں پی ڈی پی کے سابق لیڈر مفتی محمد سعید کا ہاتھ ہے ۔
ملک نے کہا کہ کل اسمبلی میں بی جے پی اور پی ڈی پی کے ممبرانِ اسمبلی اور ان کے کارکنوں نے مجھ پر حملہ کیا۔
دریں اثنا، سری نگر کی پریس کالونی میں جمعرات کی سہ پہر عام آدمی پارٹی کے کارکن اور لیڈران جمع ہوئے اور معراج ملک کے حق میں نعرے بازی کی۔
اس موقع پر پولیس نے عام آدمی پارٹی کے احتجاج کو ناکام بناتے ہوئے متعدد لیڈران اور کارکنوں کو احتیاطی طور پر حراست میں لے لیا۔
علاوہ ازیں، خطہ پیر پنچال، چناب اور جنوبی کشمیر میں بھی معراج ملک کے حق میں عوام نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔