جموں//
جموں و کشمیر حکومت نے چہارشنبہ کے روز انکشاف کیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تقریباً۸۳ہزار۷۴۲ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
ایم ایل اے وحید الرحمان پرہ کو ایک تحریری جواب میں حکومت نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دو سالوں میں تقریباً۳۵لاکھ۱۲ہزار۱۸۴ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
انچارج وزیر نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے۸۳ہزار۷۴۲سابقہ ریاست سے باہر کے افراد کو دیئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایم ایل اے پارا نے گزشتہ ۲ سالوں کے دوران جموں و کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کو جاری ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی تعداد کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں۔
دوسری جانب جموں و کشمیر اسمبلی میں بدھ کو مسلسل تیسرے روز بھی وقف ترمیمی بل کے معاملے پر ہنگامہ خیز مناظر دیکھے گئے جس کے نتیجے میں اسپیکر نے ایوان کی کارروائیاں ایک بجے تک ملتوی کر دیں۔
بدھ کی صبح جب ایوان کی کارروائیاں شروع ہوئیں تو نیشنل کانفرنس کے ممبر اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور انہوں نے ویل کے نزدیک آکر ایک بار پھر وقف ترمیمی بل پر بحث کرنے کا پر زور مطالبہ کیا۔
اس دوران بی جے پی کے ارکان اسمبلی بھی اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کی قیادت میں ویل میں آگئے اور دونوں جماعتوں نے نعرہ بازی شروع کر دی۔
ایوان میں ہنگامہ آرائی کو نہ تھمتے دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائیاں ایک بجے تک ملتوی کر دیں۔
واضح رہے کہ نظرثانی شدہ کیلنڈر کے مطابق۳مارچ سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن کا آج یعنی بدھ کو آخری دن ہے ۔