سرینگر//
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ کے مشیرِ ناصر اسلم وانی نے ڈی ڈی سی بڈگام کے چیئرمین نذیر احمد خان کو ایک سالہ قانونی اور سیاسی جدوجہد کے بعد عہدے سے ہٹائے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ برطرفی نچلی سطح پر جمہوری ادارے کے مضبوط اظہار کی عکاسی کرتی ہے ۔
وانی نے کہا کہ یہ فیصلہ ان غیر معمولی اقدامات کو بے نقاب کرتا ہے جو ایک فرد، پس پردہ حمایت کے ساتھ، اقتدار پر قابض رہنے کے لیے اٹھا سکتا ہے ۔ تاہم، یہ اس بنیادی حقیقت کی بھی توثیق کرتا ہے کہ ’’جمہوریت کو موخر کیا جا سکتا ہے ، لیکن اس کا انکار نہیں کیا جا سکتا‘‘۔
وزیر اعلیٰ کے مشیر نے مزید کہا کہ اگرچہ احتساب میں تاخیر ضرور ہوئی، لیکن بالآخر عوامی خواہشات کی جیت ہوئی۔ انہوں نے خان کو عدالتی تحفظ نہ ملنے کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کو عدالتی ہدایات کے مطابق آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی۔
یاد رہے کہ نذیر احمد خان نے۷؍اپریل کو ہونے والی عدم اعتماد کی میٹنگ کو روکنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاکہ موجودہ صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے ۔ تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی اور انہیں کسی قسم کا تحفظ دینے سے انکار کر دیا، جس کے نتیجے میں اجلاس مقررہ وقت پر منعقد ہوا۔
ایڈوکیٹ ظامر عبداللہ نے درخواست گزاروں اور تمام۱۳منتخب ڈی ڈی سی ممبران کی نمائندگی کی، اور اپنی قانونی مہارت کے ذریعے جمہوری مینڈیٹ کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔