جموں//
ڈوڈہ ضلع کے فرقہ وارانہ طور پر حساس بھدرواہ قصبے میں ہفتہ کے روز ایک ہندو گروپ کے رہنما کی طرف سے مبینہ طور پر ایک قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد احتجاج اور جزوی بند کا مظاہرہ کیا گیا جس کے بعد حکام نے موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی ہیں۔
بھدرواہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ونود شرما نے کہا کہ ملزم وریندر رازدان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
افسر نے لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
شری سناتن دھرم سبھا بھدرواہ کے سربراہ رازدان نے مبینہ طور پر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر فرقہ وارانہ طور پر حساس مواد پوسٹ کیا، جس پر ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کے لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
انجمن اسلامیہ بھدرواہ نے ہفتہ کے روز مقامی جامع مسجد سے بھدرواہ پولیس اسٹیشن تک ایک مارچ نکالا اور قابل اعتراض پوسٹ کے ذریعے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے مجرم کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق مناسب کارروائی کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ تاہم انجمن کی کال پر شہر کی دکانیں جزوی طور پر بند رہیں۔
انجمن اسلامیہ کے صدر‘ ریاض احمد نجار نے کہا کہ وہ ایک عادی مجرم ہے اور امن اور بھائی چارے کے وسیع تر مفاد میں اس سے قانون کے مطابق نمٹنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مجرم کی گرفتاری تک پرامن احتجاج جاری رہے گا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہوں نے ہمارے مذہب کے خلاف اس طرح کا متنازعہ تبصرہ کیا ہے۔
ایس پی بھدرواہ نے کہا کہ بھارتیہ نیائے سنیتا (بی این ایس) کی دفعہ ۲۹۹ (مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کام) کے تحت رازدان کے خلاف بھدرواہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
پولیس افسر نے کہا’’میں تمام متعلقہ لوگوں سے پرامن رہنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں کیونکہ قانون یقینی طور پر اپنا کام کرے گا۔ انتظامیہ کسی بھی قسم کی پریشانی برداشت نہیں کرے گی‘‘۔شرما نے مزید کہا کہ مجرم کو پکڑنے کیلئے متعدد چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر بھدرواہ شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔
سینئر بی جے پی لیڈر اور بھدرواہ مغربی سے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) کے رکن ٹھاکر یودھویر سنگھ نے ’افسوسناک پوسٹ‘ کی مذمت کی اور کہا کہ رازدان نے اپنی ذاتی حیثیت میں قابل اعتراض ویڈیو اپ لوڈ کیا اور سناتن دھرم سبھا بھدرواہ کا اس پوسٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ڈوڈہ پولیس نے کہا’’ سوشل میڈیا سائٹ پر غیر ذمہ دارانہ مواد اپ لوڈ کرنے کے ذمہ دار شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ قانون کے تحت جو کارروائی ضروری ہے وہ اپنا مناسب راستہ اختیار کرے گی‘‘۔
اس کا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہنا تھا’’محتاط رہو۔ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے پیغامات / ویڈیوز کو شیئر یا فارورڈ نہ کریں۔‘‘(ایجنسیاں)