جموں//
بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے ہفتہ کو کہا کہ بین الاقوامی سرحد پر ایک پاکستانی درانداز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آر ایس پورہ سیکٹر میں سرحدی چوکی عبداللیان علاقے میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے پاکستان رینجرز کے سامنے سخت احتجاج درج کرایا۔
ترجمان نے کہا’’۴؍اور۵؍اپریل کی درمیانی شب بی ایس ایف کے چوکس جوانوں نے جموں سرحدی علاقے میں مشکوک نقل و حرکت دیکھی اور ایک درانداز کو بین الاقوامی سرحد پار کرتے ہوئے دیکھا گیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ درانداز کو فوجیوں نے چیلنج کیا لیکن اس نے کوئی توجہ نہیں دی اور آگے بڑھتا رہا۔
بی ایس ایف کے جوانوں نے خطرے کو بھانپتے ہوئے درانداز کو مار گرایا۔ درانداز کی شناخت اور محرک کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایس ایف کے پاکستانی ہم منصب کے سامنے سخت احتجاج درج کرایا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بی ایس ایف نے پولیس کو اطلاع دی جس نے نعش کو پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائیوں کے لئے بھیج دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ بعد میں دوپہر ایک بج کر ۱۰ منٹ پر بی ایس ایف نے جائے وقوعہ کے قریب پاکستان رینجرز کے ساتھ مختصر مدت ی فلیگ میٹنگ کی۔
دراندازی کی کوشش پر پاکستان کی طرف سے سخت احتجاج درج کرایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فریق نے ملاقات کے دوران درانداز کی لاش قبول کرنے سے انکار کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ متوفی کی عمر تقریباً۳۵ سال ہے اور اس کے پاس سے کوئی قابل اعتراض مواد نہیں ملا ہے۔
پوسٹ مارٹم جانچ اور دیگر رسمی کارروائی مکمل ہونے کے بعد پولیس لاش کو آر ایس پورہ کے آگرہ چک علاقے میں لے گئی جہاں مقامی مسلمانوں کے ایک گروپ کو شامل کرکے اسلامی رسومات کے مطابق تدفین کی گئی۔ (ایجنسیاں)