سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ‘ فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو صدارتی انتخابات کیلئے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار کے طور پر غور کرنے کیلئے اپنا نام واپس لے لیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یہ ان کیلئے اعزاز کی بات ہے کہ صدرِ جمہوریہ ہند کے عہدے کیلئے اپوزیشن کے ممکنہ مشترکہ اُمیدوار کے طور پر ممتا بینرجی نے انکا نام تجوز کیاہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’ ممتا دیدی کی طرف سے میرا نام تجویز کرنے کے بعد، مجھے اپوزیشن لیڈروں کی طرف سے کئی فون کالز موصول ہوئی ہیں جن میں میری امیدواری کی حمایت کی پیشکش کی گئی ہے ‘‘۔
ڈاکٹر فاروق کا کہنا ہے’’ میں نے اس غیر متوقع پیش رفت پر اپنے خاندان اور سینئر ساتھیوں کے ساتھ بات کرنے کیلئے کچھ دن لئے ہیں۔جو حمایت مجھے حاصل ہوئی ہے میں اس سے بہت ہی زیادہ متاثر ہوا ہوں ۔مجھے ملک کے اعلیٰ ترین عہدے کے قابل سمجھنا میرے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے صدر کامزید کہنا ہے’’میں سمجھتا ہوں کہ جموں و کشمیر ایک نازک موڑ سے گزر رہا ہے اور یہاں اس غیر یقینی صورتحال سے نجات حاصل کرنے میں میری کوششوں کی ضرورت ہے ‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ میرے سامنے ابھی بہت ہی سرگرم سیاست ہے اور میں جموں و کشمیر اور ملک کی خدمت میں مثبت حصہ ادا کرنے کا منتظر ہوں۔’’اس لئے میں احترام کے ساتھ اپنا نام ممکنہ اُمیدواروں سے واپس لینا چاہوں گا اور میں مشترکہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار کی حمایت کا منتظر ہوں‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کے مطابق’’ میں میرا نام تجویز کرنے کے لئے ممتا دیدی کا بہت مشکور ہوں۔ میں ان تمام سینئر رہنماوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے مجھے اپنی حمایت کی پیشکش کی ہے ۔‘‘