جموں//
پاکستانی فوج نے جموں کشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کرکے ہندوستانی حدود میں دراندازی کی اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
یہ خلاف ورزی منگل کی دوپہر ایک بج کر ۱۰منٹ پر ہوئی اور بھارتی فوجیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی۔
اگرچہ ہندوستانی فوج نے پاکستان کی طرف سے کسی جانی نقصان کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے ، لیکن سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دھماکے اور اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان فائرنگ میں دشمن کے پانچ فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
جموں میں مقیم دفاعی پی آر او لیفٹیننٹ کرنل سنیل بارٹوال نے ایک بیان میں کہا کہ یکم اپریل ۲۰۲۵ کو کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایل او سی کے پار پاکستانی فوج کی دراندازی کی وجہ سے بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا تھا۔ اس کے بعد پاکستانی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا’’اپنے فوجیوں نے کنٹرولڈ اور منظم انداز میں مؤثر طریقے سے جواب دیا۔ صورتحال قابو میں ہے اور اس پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی فوج ایل او سی پر امن برقرار رکھنے کیلئے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایس ایم او) کی۲۰۲۱ کی تفہیم کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کرتی ہے۔
جموں و کشمیر کی سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں۲۵فروری۲۰۲۱کو دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدے کی تجدید کے بعد سے شاذ و نادر ہی ہوئی ہیں۔
ادھرفوج کی وائٹ نائٹ کور کے جنرل افیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل پی کے مشرا نے بدھ کے روز راجوری کا دورہ کیا۔
وائٹ نائٹ کور نے’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا’’وائٹ نائٹ کور کے جی او سی نے راجوری سیکٹر کا دورہ کیا اور وہاں تازہ سیکورٹی صورتحال اور آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا‘‘۔
کور نے کہا کہ جی او سی نے تمام رینکوں کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران پیشہ ورانہ مہارت اور چوکسی کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی تاکید کی۔
لیفٹیننٹ جنرل مشرا نے انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں سابق فوجیوں کی انمول شراکت اور حمایت کو بھی سراہا۔
معلوم ہوا ہے کہ امکانی دراندازی کے پیش نظر جی او سی نے سرحدوں پر تعینات جوانوں کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل مشرا نے پیر کے روز ۱۶کور کے نئے جی او سی کے طور پر کمان سنبھالی۔ (ایجنسیاں)