نئی دہلی// دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آتشی نے کہا ہے کہ دہلی میں بڑھتے جرائم کو روکنے میں ناکامی کی وجہ سے بی جے پی اسمبلی میں اس مسئلہ پر بحث نہیں کرنا چاہتی۔
آج اسمبلی کے اسپیکر وجیندر گپتا کو لکھے گئے خط میں محترمہ آتشی نے کہا کہ اسمبلی اجلاس میں قاعدہ 280 کے تحت خصوصی ذکر کا وقت مقرر کیا گیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے بہت سے ایم ایل ایز نے اپنے علاقوں میں بڑھتے ہوئے جرائم کے معاملے پر خصوصی ذکر کے لیے اسمبلی کے دفتر میں درخواستیں جمع کرائی تھیں، لیکن بدھ کی شام دیر گئے مجھے اسمبلی سیکرٹریٹ سے فون آیا اور مجھے بتایا گیا کہ اسپیکر نے پانچ ایم ایل ایز کے خصوصی ذکر کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ وہ بڑھتے ہوئے جرائم کے معاملے پر ہیں اور ‘امن و امان’ دہلی اسمبلی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ہے ۔
انہوں نے چیئرمین کو بتایا ہے کہ یہ مکمل طور پر حیران کن فیصلہ ہے ۔ جب سے دہلی اسمبلی بنی ہے ، ممبران اسمبلی نے اپنے علاقوں کے مسائل کو اسمبلی کی میز پر اٹھایا ہے ۔ اس اسمبلی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ اگر دہلی میں کوئی ریپ ہوتا ہے تو دہلی اسمبلی اس پر بات نہیں کر سکتی، دہلی کی گلیوں میں گولیاں چلیں تو ایم ایل اے اس پر بات نہیں کریں گے ، اگر خواتین پر تشدد ہوتا ہے تو اسمبلی اس پر خاموش رہے گی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دہلی اسمبلی میں بیٹھے 70 ممبران اپنے علاقے کے لاکھوں لوگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں، اگر وہ اپنے علاقے میں بڑھتے جرائم کا مسئلہ نہیں اٹھائیں گے تو کون کرے گا؟ ایسا لگتا ہے کہ آپ دہلی میں بڑھتے ہوئے جرائم کو روکنے میں بی جے پی کی مرکزی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے اس بحث کو روکنا چاہتے ہیں۔ الیکشن سے پہلے بی جے پی کہتی تھی کہ ڈبل انجن والی حکومت آنے سے دہلی کے مسائل حل ہو جائیں گے اور الیکشن جیتنے کے بعد کہہ رہے ہیں کہ مسائل پر کسی کو منہ نہیں کھولنے دیں گے ۔ بحث ختم تو مسئلہ ختم!!
انہوں نے اسپیکر سے درخواست کی ہے کہ دہلی کے ہر مسئلہ پر دہلی اسمبلی کے فلور پر بحث ہونی چاہئے ۔ اسے روکنا جمہوریت کی توہین ہو گی۔