جموں/ 27 مارچ
جموں کے کٹھوعہ ضلع کے دور افتادہ جنگلاتی علاقے میں ہونے والی شدید جھڑپ میں دو ملی ٹنٹ ہلاک اور پانچ سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ وہی گروپ ہے جو کٹھوعہ علاقے کے سانیال جنگل میں پہلے محاصرے سے بچ رہا تھا یا پھر تازہ دراندازی کرنے والے دہشت گردوں کا ایک اور گروپ تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ تصادم کے بعد شدید فائرنگ اور دھماکے ہوئے۔
راج باغ کے گھاٹی جوتھانا علاقے میں جکھولے گاو¿ں کے قریب ہونے والی اس جھڑپ میں تقریبا پانچ ملی ٹنٹوں کا ایک گروپ شامل تھا اور ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں اسپیشل پولیس آفیسر بھرت چلوترا زخمی ہوگئے، جن کے چہرے پر چوٹیں آئی تھیں۔
جموں کے سرکاری میڈیکل کالج اسپتال منتقل کرنے سے پہلے ان کا علاج کٹھوعہ اسپتال میں کیا گیا تھا ، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔
افسروں نے بتایا کہ جموں کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی قیادت میں حملے میں ملی ٹنٹ گرد مارے گئے اور فوج، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کی مدد حاصل تھی۔
کشیدگی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ایک سب ڈویڑنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) سمیت تین سکیورٹی اہلکار مبینہ طور پر فائرنگ کے مقام کے قریب پھنس گئے۔
عہدیداروں نے کہا کہ جاری جھڑپ ختم ہونے کے بعد ہی ایک واضح تصویر سامنے آئے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں ایس او جی نے دہشت گردوں کے ایک گروپ کو روکا تھا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر تلاشی مہم کے باوجود ملی ٹنٹ ابتدائی محاصرے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر ابتدائی تصادم کی جگہ سے تقریبا 30 کلومیٹر دور جکھول کے قریب اسے دیکھا گیا ہوگا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ملی ٹنٹ جنگلاتی علاقے سے گزر رہے تھے جب ایس ڈی پی او کی سربراہی میں ایک پولیس پارٹی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد وہاں پہنچی اور ان پر شدید فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں فائرنگ ہوئی۔
پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی کمک فوری طور پر علاقے میں تعینات کردی گئی۔
کٹھوعہ ضلع کا پرسکون گاو¿ں سفین فائرنگ، دستی بموں اور راکٹ فائر کی مسلسل آوازوں سے بکھر گیا اور دن بھر شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا اور کئی طاقتور دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا۔
اس سے قبل اتوار کی شام کو ملی ٹنٹوں کے ایک گروپ کو پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کے قریب سانیال گاو¿ں میں ایک نرسری میں ایک ’ڈھوک‘ کے اندر روکا گیا تھا۔
اس کے بعد پولیس، فوج، این ایس جی، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف نے ہیلی کاپٹروں، یو اے وی، ڈرونز، بلٹ پروف گاڑیوں اور سراغ رساں کتوں سمیت جدید تکنیکی اور نگرانی کے آلات کا استعمال کیا۔
سرچ ٹیموں کو پیر کے روز ہیرا نگر انکاو¿نٹر کے مقام کے قریب ایم 4 کاربین کے چار بھرے ہوئے میگزین ، دو دستی بم ، ایک بلٹ پروف جیکٹ ، سلیپنگ بیگ ، ٹریک سوٹ ، کھانے کے پیکٹ اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) بنانے کے سامان سمیت ثبوت ملے۔
پولیس کا ماننا ہے کہ ملی ٹنٹوں نے ہفتہ کے روز سرحد پار سے ممکنہ طور پر کھائی کے راستے یا نئی تعمیر شدہ سرنگ کے ذریعے دراندازی کی تھی۔
افسروں نے بتایا کہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات اور جموں زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس بھیم سین توتی گزشتہ چار دنوں سے کٹھوعہ سے انسداد دہشت گردی آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ (ایجنسیاں)