ڈرامہ ! جی ہاں شاید اسے ڈرامہ ہی کہا جا سکتا ہے … سیاسی ڈرامہ ۔ ہم تو اسے کچھ اور نہیں کہہ سکتے ہیں … یہ ڈرامہ ہی تھا اور کچھ نہیں ۔آپ یو ٹی میں گزشتہ ۶ برسوں سے سانسیں لے رہے ہیں … آپ یو ٹی میں گزشتہ ۶ برسوں سے سیاست کررہے ہیں… آپ یو ٹی میں الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں اور… اور بار بار کرتے ہیں… آپ ایک بار بھی یو ٹی میں الیکشن نہ لڑنے کی بات نہیں کرتے ہیں… الیکشن… یو ٹی میںاسمبلی الیکشن کا جب اعلان ہو تا ہے تو… تو آپ یو ٹی کے ایک نہیں بلکہ دو دو حلقوں سے کاغذات نامزدگی داخل کرتے ہیں … آپ یو ٹی کے ایک حلقے سے جیت جاتے ہیں… ایک میں آپ ہار جاتے ہیں ۔ آپ اسمبلی … یو ٹی کی اسمبلی میں بطور ممبر حلف لیتے ہیں… حلف آپ یو ٹی کی اسمبلی کے قائمقام اسپیکر لیتے ہیں… آپ یو ٹی کی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں… آپ سرینگر میں ہوئے پہلے اجلاس میں حکومت کی جانب سے خصوصی اختیارات کی قرار داد کی پہلے حمایت اور پھر نکتہ چینی کرتے ہیں… آپ جموں میں یو ٹی کی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کرتے ہیں … آپ یو ٹی کے اجلاس سے گورنر نہیں بلکہ ایل جی کا خطاب سنتے ہیں… پھر آپ ایل جی کے خطاب کی تحریک پر ہوئی بحث میں حصہ بھی لیتے ہیں … آپ یو ٹی کی اسمبلی میں کشمیری مسلمانوں کی ترجمانی کا حق اداکرتے ہوئے ریزرویشن کو ان کیخلاف قرار دیتے ہیں … آپ یو ٹی کی اسمبلی میں پیش کئے گئے مطالبات زر پر ہوئی بحث میں حصہ بھی لیتے ہیں… آپ یو ٹی اسمبلی کے ممبر ہونے کی تنخواہ بھی لیتے ہیں… اجلا س کے الاؤنس بھی لیں گے … ان سب پر آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے… اگر آپ کو اعتراض ہے تو… تو اس ایک بات پر ہے کہ سرکار… عمرعبداللہ سرکار نے جو جی ایس ٹی کی ترمیمی بل پیش کی ہے اس میں ریاست جموںکشمیر کے بجائے ’یو ٹی آف جموںکشمیر‘ کیوں درج ہے … آپ سرکار کے اس اقدام کو جموں کشمیر کو ایک یو ٹی میں تبدیل کرنے کی توثیق قرار دیکر یہ کہتے ہو ئے اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہیں کہ آپ اس گناہ میں شریک نہیں ہوں گے ۔لیکن… لیکن سجاد لون صاحب ! سچ تو یہ ہے کہ آپ خود بھی پہلے دن سے … جی ہاں پہلے دن سے اس گناہ میں شریک رہے ہیں اور… اور سو فیصد رہے ہیں ۔ ہے نا؟