نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے آج راجیہ سبھا میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) کے خلاف شکایات میں الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کی طرف سے جانچ کی گئی ہے مختلف مقدمات میں سزا کی شرح 95.5 فیصد ہے اور دہشت گردی کی مالی امداد والے مقدمات میں سزا کی شرح 100 فیصد ہے ۔
وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے مسٹر رائے نے کہا کہ این آئی اے کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے اور اگر کسی نے الزامات لگائے ہیں تو وہ من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ مسٹر رائے نے کہا کہ یہ الزامات ایسے لوگ لگا رہے ہیں جو این آئی اے کے کام کاج کی وجہ سے غیر ضروری طور پر پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این آئی اے کے ذریعہ درج مقدمات کی سماعت کے لئے ملک بھر میں تقریباً 30 عدالتیں ہیں اور اب تک 157 مقدمات میں فیصلے کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مقدمات میں سزا کی شرح 95.5 فیصد ہے اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے مقدمات میں سزا کی شرح 100 فیصد ہے ۔
مسٹر رائے نے کہا کہ این آئی اے ایکٹ میں سال 2019 میں ترمیم کی گئی تھی جس کے بعد ایجنسی کو اب بیرونی ممالک میں بھی تحقیقات کا حق مل گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار دہشت گردی کے حملوں کا تعلق بیرونی ممالک سے تھا اس لیے ان کیسز کی صحیح تفتیش نہیں ہو سکی لیکن ترمیم کے بعد ایجنسی کو اختیار مل گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایجنسی اب بیرون ملک چھ کیسز کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں لندن اور اوٹاوا ہائی کمیشن پر حملے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اپنی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے ۔