سری نگر//
جموں کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں دہشت گردی سے متاثرہ علاقے سے لاپتہ ہونے کے دو دن بعد ایک ۱۵ سالہ لڑکے سمیت تین شہریوں کی نعشیں ایک آبی ذخائر سے ملی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق یوگیش سنگھ، درشن سنگھ اور نابالغ لڑکا ورون سنگھ بدھ کی شام ضلع کے بلاور علاقے میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے جارہے تھے جب وہ لاپتہ ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا تو لوہائی ملہار علاقے کے قریب ایک آبی ذخائر سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس علاقے میں دہشت گردوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور گزشتہ دو سالوں میں متعدد دہشت گرد حملے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ماہ بھی اسی علاقے میں دو شہری مردہ پائے گئے تھے۔
ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ بلاور کے بالائی علاقوں میں ڈرون نگرانی کا استعمال کرتے ہوئے نالے کے قریب یہ لاشیں برآمد کی گئیں۔
اس سے پہلے کٹھوعہ ضلع کے لوہائی ملہار علاقے میں پر اسرار طورپر لاپتہ ہوئے تین افراد کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری رہی۔
معلوم ہوا ہے کہ ہفتے کے روز بھی فوج اور پولیس کی جانب سے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا تاہم ابھی تک گمشدہ شہریوں کا کوئی سراغ نہیں مل پایا ۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز کٹھوعہ کے لوہائی ملہار علاقے میں تین افراد جن کی شناخت۱۵سالہ ورن سنگھ ولد چمیل سنگھ ساکن ڈھوٹا ۳۲سالہ یوگیش سنگھ ولد شوری لال اور۴۰سالہ درشن سنگھ ساکنان مرہون پر اسرار طورپر لاپتہ ہوئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ تینوں شادی کی تقریب میں شرکت کی خاطر گھر سے نکلے لیکن گزشتہ دو دنوں سے وہ گھر واپس نہیں لوٹ آئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج اور ایس او جی نے جمعے کی صبح کٹھوعہ کے کئی جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا جو ہفتے کے روز بھی جاری ہے ۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کے ممبر اسمبلی ستیش شرما نے یہ معاملہ اسمبلی میں اٹھایا کہ کٹھوعہ کے دور افتادہ علاقے میں تین افراد لاپتہ ہوئے ہیں جنہیں جلدازجلد باز یاب کیا جائے ۔