جموں/۷مارچ
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج اسمبلی میں اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کیا‘ جو سات سال میں کسی منتخب حکومت کا پہلا بجٹ ہے۔ بجٹ میں معیشت کی بحالی، عوامی فلاح و بہبود، سیاحت، زراعت، صنعتی ترقی اور مفت عوامی سہولیات جیسے کئی اہم اقدامات شامل ہیں۔
بجٹ کی نمایاں جھلکیاں:
٭معاشی و سماجی ترقی:
عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں استحکام اور ترقی پر زور دیتے ہوئے اقتصادی ترقی اور فلاحی اسکیموں کا اعلان کیا۔
٭زراعت کو فروغ:
۸۱۵ کروڑ روپے کی بجٹ رقم سے۸۸ء۲ لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی، دو فصلوں کی کاشت کو فروغ ملے گا، اور باغبانی کے شعبے کو تقویت دی جائے گی۔
٭اون اور چمڑے کی صنعت:
مقامی معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے اون کی پروسیسنگ اور چمڑے کی کمہار صنعت کے فروغ کا اعلان۔
٭سیاحت کا فروغ:
۲۰ء۳۹۰ کروڑ روپے کے بجٹ سے مختلف سیاحتی منصوبے‘۳۶ء۲ کروڑ سیاحوں کا ہدف، اور کشمیر میراتھن جیسے ایونٹس متعارف کیے جائیں گے۔
٭انفراسٹرکچر:
۵۰۰ نئے پنچایت گھروں کی تعمیر سے مقامی حکمرانی اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کا منصوبہ۔
٭نئے سیاحتی مقامات
صوبہ جموں کے بسوہلی علاقے کو ایڈونچر ٹورازم مرکز میں تبدیل کرنے اور جموں کے سدھرا میں نیا واٹر پارک قائم کرنے کا اعلان۔
٭کھیل و ایڈونچر اسپورٹس:
واٹر اسپورٹس کے فروغ اور سونہ مرگ کو ونٹر اسپورٹس کے اہم مرکز میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی۔
٭فلم پالیسی:
فلم انڈسٹری اور ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے نئی فلم پالیسی متعارف۔
٭صنعتی ترقی:
۶۴ نئے صنعتی زونز کی تعمیر اور تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے نئی مراعات۔
٭جی آئی ٹیگنگ:
پشمینہ اور دیگر سات مصنوعات کو جغرافیائی شناخت دینے کا اعلان تاکہ مقامی دستکاری کی حوصلہ افزائی ہو۔
٭صحت عامہ کے اقدامات:
دو نئے ایمس (ایمز) اسپتالوں کا قیام۔
دس نئے نرسنگ اسکولوں کی تعمیر۔
تمام شہریوں کے لیے ۵لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس۔
ٹیلی میڈیسن سہولیات میں اضافہ۔
٭طبی ڈھانچے کی بہتری:
تین نئے کیتھ لیبز قائم کیے جائیں گے۔
سرکاری اسپتالوں میں ایم آر آئی مشینوں کی تنصیب۔
ضلعی اسپتالوں میں ڈائیلیسز کی خدمات میں توسیع۔
٭ترقیاتی فنڈ:
علاقائی ترقیاتی اسکیموں کے لیے ۵۰۰۰ کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
٭مالی نظم و ضبط:
اگرچہ ریاست کو مالی خسارے اور قرض کا سامنا ہے، لیکن ۷۰ فیصد فنڈز تنخواہوں میں خرچ ہو رہے ہیں، اور تمام قرضے مالیاتی قوانین کے اندر رکھے جا رہے ہیں۔
٭مفت سہولیات:
قریبی رشتہ داروں کے درمیان جائیداد منتقلی پر اسٹامپ ڈیوٹی ختم۔
خواتین کے لیے سرکاری بسوں اور الیکٹرک بسوں میں مفت سفر۔
جموں و کشمیر میں اے اے وائی خاندانوں کیلئے۲۰۰ یونٹ بجلی مفت۔