سرینگر//
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے۷مارچ کو پیش کئے جانے والے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں آج سول سیکرٹریٹ میں مختلف اہم سرکاری محکموں کے ساتھ پری بجٹ میٹنگوں کی صدارت کی۔
ان میٹنگوں کا مقصد مختلف شعبوں کی ترجیحات کو سمجھنا اور انہیں حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے کے مطابق ہم آہنگ کرنا تھا۔
آئندہ دنوں میں دیگر محکموں کے ساتھ بھی مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عوامی توقعات پر پورا اترنے والے ایک حقیقت پسندانہ اور ترقیاتی بجٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شفاف طرز ِحکمرانی، جامع ترقی اور عوامی وسائل کے موثر اِستعمال کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
میٹنگ میں سرمایہ جاتی اخراجات (کیپٹل ایکس پنڈیچر) اور ریونیو اخراجات (ریونیو ایکس پنڈیچر) دونوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی تاکہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سماجی بہبود کے منصوبوں اورخدمات کی فراہمی میں بہتری کے لئے بجٹ مختص کرنے کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے ۔
وزیر اعلیٰ نے محکموں کو ہدایت دی کہ وہ فلیگ شپ منصوبوں کو ترجیح دیں، جاری سکیموں کی رفتار تیز کریں اور ترقیاتی منصوبوں پر بروقت عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ نے بجٹ کی تیاری کے عمل کے تحت پہلے ہی تمام۲۰؍اَضلاع کے عوامی نمائندوں بشمول ڈی ڈی سی چیئرپرسنوں اور قانون سازوں سے تفصیلی مشاورت کی ہے ۔
اس کے علاوہ صنعت و حرفت، سیاحت، تعلیمی شعبے ، دانشوروں، کھیل، زراعت، باغبانی اور دیگر شعبوں کے شراکت داروں کے ساتھ بھی میٹنگیں کی گئیں تاکہ بجٹ میں تمام متعلقہ شعبوں کی ضروریات اور عوامی توقعات کو شامل کیا جا سکے ۔
آج کی میٹنگ میں آٹھ بڑے محکموں کا احاطہ کیا گیا اور بجٹ کی تیاری کا عمل مکمل رفتار سے جاری ہے ۔ وزیر اعلیٰ آئندہ دنوں میں دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ بھی میٹنگیں کریں گے تاکہ مزید تجاویزحاصل کی جا سکیں اور بجٹ مختص کرنے کو حتمی شکل دی جا سکے ۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جن کے پاس خزانہ کا قلمدان بھی ہے ، اس پورے عمل کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں تاکہ آئندہ بجٹ حکومت کے ترقیاتی ویژن کی عکاسی کرے اور جموں و کشمیر کیلئے ایک خوشحال مستقبل کی راہ ہموار ہو۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بجٹ۷مارچ کو پیش کیا جائے گا جبکہ بجٹ سیشن ۳مارچ سے شروع ہوگا۔