سرینگر//
وادی کشمیر میں فورسز نے امر ناتھ یاترا شروع ہونے سے قبل جنگجومخالف آپریشنوں میں تیزی لائی ہے ۔تازہ کارروائیوں کے دوران پہاڑی ضلع شوپیان کے ایک گائوں میں ایک تصادم آرائی کے دوران۲ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے جبکہ جنوبی ضلع کے کولگام میں گزشتہ شام سے جاری آپریشن میں پھر ایک بار گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے کانجویلار ارسا میں بدھ کی رات جنگجوئوں کی موجود گی کے حوالے سے فوج کے۴۴آر آرسی آر پی ایف اور ایس او جی شوپیان نے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا اس دوران جب علاقے میں تلاشی پارٹی مشتبہ جگہ کی طرف تلاشی لینے کی غرض سے پیش قدمی کرنے لگی ہے تو یہاں چھپے جنگجوئوں نے اندھا دھند فائرنگ کی ہے جس کے ساتھ ہی یہاں طرفین میں گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا ہے جبکہ اس مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے ۲جنگجو مارے گئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں لشکرِ طیبہ سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے ہیں۔
دریں اثنا، آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے حوالے سے کشمیر پولیس زون نے ٹویٹ کر کے بتایا’’ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت شوپیاں کے جان محمد لون کے طور پر کی گئی ہے۔ دیگر جنگجو جرائم کے علاوہ، وہ ضلع کولگام میں بینک منیجر وجے کمار کے حالیہ قتل میں ملوث تھا‘‘۔
واضح ہے کہ جموں کشمیر کے علاقائی دیہاتی بینک کے منیجر وجے کمار ساکن راجستھان کے ہنومان گڑھ کو رواں ماہ کی۲تاریخ کو کو کوگام ضلع کے آریہ موہن پورہ میں عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
پولیس نے ایک ٹویٹ میں بتایا’’دوسرے مارے گئے جنگجو کی شناخت طفیل گنائی کے طور پر کی گئی ہے۔ مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود بشمول ایک اے کے۴۷ رائفل اور ایک پستول ،انکاؤنٹر کے مقام سے برآمد کیا گیا‘‘۔
پولیس کے مطابق یہ تصادم رات کے وقت شروع ہوا جب جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ جیسے ہی سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم علاقے میں پہنچی تو وہاں چھپے جنگجووں نے ان پر فائرنگ کر دی، جس سے تصادم شروع ہوا۔
ادھرجنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے مشی پورہ علاقے میں بدھ کے روز جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان طویل وقفے کے بعد ایک بار پھر گولی باری شروع ہوئی ہے۔
ایک سینئر پولیس نے بتایا کہ رات کے طویل وقفے کے بعد تصادم کے مقام پر دوبارہ فائرنگ شروع ہو گئی ہے۔افسر نے مزید کہا کہ محاصرے میں پھنسے عسکریت پسندوں میں سے ایک رجنی بالا سکول ٹیچر کے قتل میں ملوث ہے۔
واضح رہے کہ ایک سکول ٹیچر جس کی شناخت ۳۶ سالہ رجنی بالا کے طور پر ہوئی تھی، جو جموں کے سانبہ ضلع کے رہائشی راج کمار کی بیوی تھی، کو اس سال ۳۱مئی کو کولگام میں قائم ہائی سکول گوپال پورہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
یہ تصادم منگل کو شروع ہوا تھا اور اندھیرے کی وجہ سے اسے روک دیا گیا تھا۔ صبح دن کھلنے کے ساتھ ہی فائرنگ کا تبادلہ دوبارہ شروع ہو گیا۔