کٹرا//
جموںکشمیر کے وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے مبینہ طور پر دہشت گردی سے روابط رکھنے والے سرکاری ملازمین کی’ من مانی‘ برطرفی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ ہر ملزم اس وقت تک بے قصور ہے جب تک عدالت میں جرم ثابت نہیں ہو جاتا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آئین کے آرٹیکل۳۱۱(۲)(سی) کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تحقیقات کے بعد ہفتہ کو تینوں ملازمین کی خدمات کو برخاست کردیا۔
اب تک۷۰سے زیادہ سرکاری ملازمین کو دہشت گردی سے روابط کے الزام میں برطرف کیا جا چکا ہے۔
عمر عبداللہ نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا ’’اگر ان (برطرف ملازمین) کے خلاف کوئی ثبوت ہے اور انہیں الزامات کو صاف کرنے کا موقع دیا گیا ہے لیکن وہ ناکام رہے ہیں… اگر ان کی بات سنے بغیر اس طرح کے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں تو قانون کہتا ہے کہ کسی بھی جرم کے ملزم ہر شخص کو اس وقت تک بے قصور سمجھا جاتا ہے جب تک کہ وہ مجرم ثابت نہ ہو جائے‘‘۔
وہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ دہشت گردی سے روابط کے ملزم سرکاری ملازمین کی برطرفی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے اور کہا کہ ہر ایک کو عدالت میں بولنے کا موقع مل رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عدالت میں سماعت ہونی چاہئے اور اگر وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو وہ جو چاہیں کارروائی کریں۔
امرتسر کو امریکہ سے جلاوطن کیے جانے والے ہندوستانیوں کے لئے اترنے کی جگہ کے طور پر منتخب کرنے کے مرکز کے بارے میں بھگونت مان کے تبصرے پر عمرعبداللہ نے کہا کہ وہ پنجاب کے وزیر اعلی ہیں اور ظاہر ہے کہ وہ اپنی ریاست کے بارے میں فکرمند ہوں گے ، خاص طور پر جب صرف پنجاب کے لوگ ہی نہیں ہیں جنہیں امریکہ سے جلاوطن کیا جارہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا’’دوسری ریاستیں بھی ہیں اور پنجاب کے مقابلے میں ان میں (جلاوطن افراد کی) تعداد زیادہ ہے۔ اس کے باوجود امریکی طیارے پنجاب میں اتر رہے ہیں لہٰذا اگر انہیں کوئی خدشات یا شکایات ہیں تو یہ جائز ہے‘‘۔
عمرعبداللہ نے وقف بل پیش کئے جانے پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ قانون ملک کے مسلمانوں کے خلاف ہے اور اس طرح کے قانون کی کوئی اور وجہ نہیں ہے۔
اپنے پہلے بجٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ انتظار کرنا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس۳ مارچ سے شروع ہوگا اور امکان ہے کہ بجٹ ۷ مارچ کو پیش کیا جائے گا۔