نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر اورایوان زیریں- لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے اور اسے اسمبل کرنے کے بجائے ہمیں اس کے تمام پرزے تیار کرنے ہوں گے تب ہی ہم اس میں مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ ڈرون نے جنگ لڑنے کا طریقہ مکمل طور پر بدل دیا ہے ۔ بیٹریوں، موٹروں اور آپٹکس کے امتزاج نے میدان جنگ میں گھات لگانے اور مواصلات میں بے مثال تبدیلیاں لائی ہیں۔ لیکن ڈرون صرف ایک ٹکنالوجی نہیں ہیں – یہ ایک نچلی سطح پر، چھوٹے پیمانے پر اختراعات ہیں جو ایک مضبوط صنعتی نظام کے ذریعہ تیار کی جارہی ہیں۔ ڈرونز نے ٹینکوں، توپ خانے اور حتیٰ کہ طیارہ بردار بحری جہازوں کی اہمیت کو کم کر دیا ہے ۔ اس نے فضائی طاقت کو پلاٹون کی سطح تک نیچے لایا ہے اور میدان جنگ میں ذہانت اور درستگی کو بہتر بنایا ہے ۔ لیکن یہ انقلاب صرف جنگ کے بارے میں نہیں ہے ، بلکہ یہ صنعت، اے آئی اور اگلی نسل کی ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی ہے ۔
انہوں نے اس معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا، "بدقسمتی سے وزیر اعظم مودی اس کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب وہ صرف ایک‘ٹیلی پرامپٹر’ سے پڑھ کراے آئی پر تقریریں کرنے میں مصروف ہیں، ہمارے حریف نئی ٹیکنالوجیز میں مہارت حاصل کر رہے ہیں۔ ہندوستان کو کھوکھلی تقریروں کی نہیں بلکہ مضبوط پیداواری بنیاد کی ضرورت ہے ۔ اصل طاقت صرف ڈرون بنانے میں نہیں ہے بلکہ ان کے پیچھے الیکٹرک موٹرز، بیٹریاں، آپٹکس اور پروڈکشن مشینری کو کنٹرول کرنے میں بھی ہے لیکن ہندوستان اس شعبے میں ترقی نہیں کر رہا ہے ۔ اگر ہمارا پیداوار پر کنٹرول نہیں ہے تو ہم اے آئی یا ٹیکنالوجی میں قیادت نہیں کر سکتے ۔ ہم نے اپنے صارفین کا ڈیٹا حوالے کر دیا ہے ، ہم کلیدی اجزائنہیں بناتے ہیں اور صرف اسمبلنگ تک ہی محدود ہیں جب کہ باقی دنیا مستقبل کو تشکیل دے رہی ہے ، ہندوستان میں حیرت انگیز ٹیلنٹ، بے پناہ صلاحیت اور زبردست قوت ہے ۔ لیکن خالی باتوں سے اس میں کمی نہیں آئے گی [؟] ہمیں ایک واضح ویژن اور حقیقی صنعتی طاقت کی ضرورت ہے ۔ مستقبل اوپر سے نہیں بنے گا، نچلی سطح سے نکلے گا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستانی نوجوانوں کے لیے قدم بڑھائیں اور یہ یقینی بنائیں کہ ہندوستان پیچھے نہ رہ جائے ۔