جموں/13 فروری
فوج نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دوطرفہ جنگ بندی ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان مفاہمت کے مطابق برقرار ہے۔
اس سے ایک دن قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستانی فوج نے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں پونچھ ضلع میں ایل او سی پر بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جوابی فائرنگ میں پاک فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
جمعرات کے روز ہندوستانی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی برقرار ہے اور دونوں افواج (ہندوستان اور پاکستان) کے درمیان مفاہمت کے مطابق اس پر عمل جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا” ایل او سی کے آر پار فائرنگ اور ایل او سی پر ہمارے ایک پی ٹی ایل پر مشتبہ آئی ای ڈی دھماکے کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی سے طے شدہ میکانزم کے ذریعے نمٹا جا رہا ہے۔ بھاری ہتھیاروں کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا ہے۔ ایل او سی پر معمولی واقعات بے مثال نہیں ہیں، مناسب سطح پر پاک فوج کو تشویش کا اظہار کیا گیا ہے“۔
فوج نے کہا کہ صورتحال مستحکم ہے اور اس پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج انتہائی چوکس ہے اور ایل او سی پر حاوی ہے۔
بتادیں کہ سال2021میں انڈیا اور پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا ۔ جنگ بندی کا اعلان دونوں ممالک کی فوجوں کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کے درمیان بات چیت کے بعد کیا گیا تھا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سال2021میں ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان بات چیت کے بعد جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا۔اس سے قبل بھی دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوچکی ہے اور یہ طویل عرصے تک برقرار بھی رہی۔
2003کے بعد ایک طویل عرصے تک سرحدوں پر امن رہا۔جموں و کشمیر کی سرحد کے ساتھ سال2020میں سیز فائر کی پانچ ہزار 33۱بار خلاف ورزیاں ہوئیں جو کہ2019میں میں ہونے والی تین ہزار 479خلاف ورزیوں سے۵ئ۷۴فیصد زیادہ تھیں۔