سرینگر //
پردیش کانگریس کمیٹی (پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ پارٹی آئینی ضمانتوں کے ساتھ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔
قرہ نے کہا کہ کانگریس پارٹی جموں کشمیر کے وقار کو بحال کرنے کیلئے آئینی ضمانتوں کے ساتھ عوام کے حقوق اور مکمل ریاست کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ’’ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے اپنے وعدے کو پورا نہیں کرتی ہے‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے پروگراموں اور پالیسیوں کو گھر گھر جا کر بھرپور انداز میں لیں اور عوام سے جڑے رہیں۔
دریں اثنا کانگریس کی جموں کشمیر اکائی نے ہفتہ کے روز کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج سبھی کے لئے ایک سبق ہیں ، خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بی جے پی اور آر ایس ایس اتحاد کے خلاف اکیلے لڑ سکتے ہیں۔
بی جے پی نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کا صفایا کر دیا اور ۲۷ سال سے زیادہ عرصے کے بعد دہلی میں اقتدار میں واپس آ گئی، جس سے اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی کو ایک تباہ کن دھچکا لگا۔
جے کے پی سی سی نے کہا کہ دہلی کا فیصلہ عام آدمی پارٹی کے خلاف ہے جو ۱۰ سال سے اقتدار میں ہے اور وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ ان انتخابات میں اکیلے لڑ کر بی جے پی کو شکست دینے کے لئے حد سے زیادہ عزائم اور حد سے زیادہ اعتماد رکھتی ہے۔
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے چیف ترجمان رویندر شرما نے یہاں ایک بیان میں کہا’’عام آدمی پارٹی کی موقع پرستی، دھوکہ دہی اور حد سے زیادہ عزائم کی سیاست اس کی شکست اور بی جے پی کی جیت کا سبب بنی‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ دہلی انتخابات کے نتائج سبھی کیلئے ایک سبق ہیں ، خاص طور پر ان لوگوں کیلئے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اکیلے بی جے پی ،آر ایس ایس اتحاد کے خلاف لڑ سکتے ہیں ۔’’ موقع پرستی میں ملوث ہوسکتے ہیں یا فرقہ وارانہ اور تقسیم کرنے والی سیاست کے خلاف چنندہ لڑائی کرسکتے ہیں ، اس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف کانگریس کی قیادت والی جنگ کمزور ہو سکتی ہے‘‘۔
شرما نے کہا’’انتخابی نتائج نے واضح طور پر ثابت کر دیا ہے کہ کانگریس کے بغیر بی جے پی،آر ایس ایس اتحاد کے خلاف کوئی لڑائی ممکن نہیں ہے، خاص طور پر جب وہ اقتدار میں ہیں اور ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں جیسے مختلف اداروں پر کنٹرول رکھتے ہیں‘‘۔
کانگریس لیڈر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی بی جے پی اور آر ایس ایس کی سیاست اور نظریے کے خلاف اپنی لڑائی میں ہم خیال سیکولر پارٹیوں کے ساتھ مضبوط ہوکر ابھرے گی۔
شرما نے کہا’’دہلی میں کانگریس کے ووٹ شیئر میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ نتائج ہماری توقعات کے مطابق نہیں ہیں، لیکن مستقبل میں ایک مضبوط طاقت کے طور پر اس کا دوبارہ ابھرنا یقینی ہے کیونکہ اس کی سیاست اور پالیسی میں مستقل مزاجی ہے۔‘‘