نئی دہلی// کانگریس کے سابق صدر اورایوان زیریں- لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مہاراشٹر میں ہونے والے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے ووٹروں کی تفصیلی فہرست مانگی ہے اور کہا ہے کہ اگر فہرست دستیاب نہیں کرائی گئی تو اس معاملہ کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر تضادات پائے گئے ہیں، اس لیے کانگریس اور ریاست کی تین اہم اپوزیشن جماعتوں نے مہاراشٹر کے انتخابات کے لیے ووٹروں کی متفقہ اور حتمی فہرست(یونیفائیڈ ووٹر لسٹ) کا مطالبہ کیا ہے ، جس پر لوک سبھا اور اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن فوری طور پر یہ فہرست فراہم کر سکتا ہے لیکن فراہم نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ فہرست دستیاب نہیں کی گئی تو اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
مسٹر گاندھی نے کہا-‘‘مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ میں جتنے پانچ مہینوں میں ووٹر شامل کیے گئے ہیںاتنے پانچ برسوں میں بھی نہیں جوڑے گئے تھے ۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2019 اور لوک سبھا انتخابات 2024 کے درمیان مہاراشٹر میں 32 لاکھ ووٹروں کو شامل کیا گیا۔ ساتھ ہی، لوک سبھا انتخابات 2024 اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے پانچ مہینوں کے درمیان 39 لاکھ نئے ووٹر شامل کیے گئے ۔ سوال یہ ہے کہ یہ شامل کردہ ووٹر کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں’’۔
انہوں نے کہا-‘‘مہاراشٹر کی بالغ آبادی۹ء۵۴؍ کروڑ ہے ، لیکن الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں۹ء۷۰؍ کروڑ ووٹر ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں اس کی آبادی سے زیادہ ووٹر ہیں۔