نئی دہلی،// صنعت نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ریپو ریٹ میں چوتھائی فیصد کمی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور مرکزی بینک کے اس اقدام کو معیشت کے لیے انتہائی ضروری حمایت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔
کامرس اینڈ انڈسٹری باڈی فکی کے صدر ہرش وردھن اگروال نے کہا، "آر بی آئی کا یہ فیصلہ بروقت اور دور رس ہے ۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ بینکنگ سیکٹر اس کی پیروی کرے گا اور قرض کی شرح کو کم کرے گا۔ مزید برآں، افراط زر کے ہدف کی مزید لچکدار تشریح مستقبل قریب میں شرح میں مزید کمی کا اشارہ کرتی ہے ۔ حال ہی میں اعلان کردہ مرکزی بجٹ میں سرمایہ کاری پر مبنی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مینوفیکچرنگ، ایم ایس ایم ای اور بنیادی ڈھانچے پر زور دیا گیا ہے ۔ آج کی شرح میں کمی سے ان اقدامات کو مزید تقویت ملے گی، اس طرح اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔
مسٹر اگروال نے مزید کہا کہ فکی کو یقین ہے کہ ترقی کے حامی بجٹ اور معاون مالیاتی پالیسی کے امتزاج سے ہندوستان کی اقتصادی ترقی، کھپت میں اضافے اور طویل مدتی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے فنانشل لٹریسی ویک کے تحت مالیاتی فیصلہ سازی میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے پر آر بی آئی کی توجہ کی مزید تعریف کی اور کہا کہ گھریلو مالیاتی فیصلوں میں خواتین کا کردار اہم ہے ۔ انہیں بااختیار بنانے سے نہ صرف ان کی معاشی بہبود کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ سماجی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خواتین کی زیر قیادت ترقی کے وژن کے مطابق ہے ۔
اسی طرح کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے ڈائریکٹر جنرل چندرجیت بنرجی نے آر بی آئی کے ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کا پرزور خیرمقدم کیا اور اسے ایک بے مثال بجٹ کے چند دن بعد آنے والا ایک اہم فیصلہ قرار دیا جو معیشت کو بڑا فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً پانچ سال کے بعد، آر بی آئی نے شرح سود میں نرمی کا چکر شروع کیا ہے ، جس سے ریپو ریٹ 6.25 فیصد ہو گیا ہے ۔ یہ متوازن نقطہ نظر اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور مالی استحکام کو برقرار رکھنے کے درمیان توازن کی عکاسی کرتا ہے ۔
مسٹر بنرجی نے کہا کہ سی آئی آئی کو امید ہے کہ اس شرح میں کٹوتی سے مرکزی بجٹ 2025-26 میں اعلان کردہ کھپت کو بڑھانے والے اقدامات کی تکمیل ہوگی، اس طرح گھریلو مانگ کو تقویت ملے گی۔ اس کے علاوہ نقد کے انتظام کے حالیہ اقدامات اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شرح میں کمی کے اثرات کو مؤثر طریقے سے پیداواری شعبوں تک پہنچایا جائے ۔ انہوں نے کہا، "آر بی آئی کی یقین دہانی کہ وہ ضرورت کے مطابق لیکویڈیٹی کے ذریعے کسی بھی رگڑ یا لیکویڈیٹی کی کمی کو دور کرے گا، مانیٹری پالیسی کی مؤثر ترسیل کو یقینی بنائے گا۔ "مہنگائی میں کمی اور غیر مہنگائی مالیاتی پالیسی نے آر بی آئی کو شرح میں کمی کا سلسلہ جاری رکھنے اور مستقبل میں شرح میں کمی کے مزید ٹھوس اقدامات نافذ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے ۔”
سی آئی آئی کے ڈی جی نے سائبر فراڈ کو روکنے کے لیے آر بی آئی کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ منفرد ڈومین ناموں کی لازمی رجسٹریشن اور دیگر حفاظتی اقدامات سے ڈیجیٹل صارفین میں اعتماد پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ مالیاتی پالیسی ہندوستان کی اقتصادی ترقی، مالی استحکام اور ڈیجیٹل سیکورٹی کو متوازن کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے میں معاون ہو گی۔