نئی دہلی// نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم چندرشیکھر کے پارلیمنٹ میں 40 سال سے زائد طویل اور بے نظیر دور کی معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے راجیہ سبھا سکریٹریٹ ان کی یاد میں لیکچر سیریز اور فیلوشپ شروع کرے گا۔
مسٹر دھنکھڑ نے منگل کے روز سابق وزیر اعظم چندرشیکھر کی سمادھی پر جا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مسٹر چندرشیکھر کو "ہندوستان کے عظیم ترین سپوتوں میں سے ایک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمہوری اقدار کے لیے کام کیا اور‘ نوجوان ترک ’کے طور پر بین پارٹی جمہوریت کو یقینی بنانے میں اپنی الگ شناخت بنائی۔
نائب صدر نے کہا کہ وہ ایک نڈر سیاست دان تھے ۔ ایک ایسے لیڈر جو حقیقی معنوں میں سیاست دانوں کی طرح عمل کرتے تھے ۔ جب بات ہندوستان کی قومیت کی آتی تھی تو انہوں نے کبھی بھی اپنی ذاتی آزادی یا آرام کی پرواہ نہیں کی۔ انہوں نے ہمیشہ ہمیں فخر محسوس کروایا۔ وہ ہندوستان کی یکجہتی کی علامت تھے ۔ وہ ہمیشہ تقسیم پسند طاقتوں کے خلاف کھڑے رہے ۔ وہ ہمارے لیے ایک مضبوط ستون تھے ۔
مسٹر دھنکھڑ نے مسٹر چندرشیکھر کے سیاسی سفر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاسی زندگی منفرد اور بے مثال رہی ہے ۔ وہ 1962 سے 1977 تک 15 سال راجیہ سبھا کے رکن رہے اور اس کے بعد 2007 تک مسلسل لوک سبھا کے رکن رہے الا کہ ایک مرتبہ یہ سلسلہ ٹوٹ گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی یکجہتی کے لیے ‘‘پدیاترا’’ کا وقت چندرشیکھر جی کی زندگی کا سب سے اہم دور تھا۔
نائب صدر نے مسٹر چندرشیکھر کی یاد میں لیکچر سیریز شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لوک سبھا میں ان کے ساتھ رکن رہنے کا شرف حاصل ہوا۔ ایسے عظیم سپوت جو ہماری تہذیبی روایات کے اقدار کی علامت تھے ، ان کی یاد میں لیکچر سیریز کا آغاز کرنا سب سے موزوں اور بامعنی کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا سیکریٹریٹ اس سمت میں قدم اٹھائے گا۔ راجیہ سبھا کے نائب چیئرمین ہری ونش نے مسٹر چندرشیکھر کے ساتھ کام کیا ہے اور انہیں قریب سے جانا ہے ۔ ایسے میں ان کی قیادت میں اس لیکچر سیریز کے لیے کمیٹی کا قیام سب سے مناسب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے اور ان تمام اراکین سے مشورہ کیا ہے جو چندرشیکھر جی کو قریب سے جانتے تھے ۔ سبھی اس پر متفق تھے ۔ ہری ونش جی اس سمت میں تمام ضروری اقدامات کریں گے ۔
نائب صدر نے کہا کہ ہری ونش جی موزوں تجاویز دیں گے تاکہ ہم ان کی یاد میں ایک فیلوشپ بھی شروع کریں۔ یہ ایک وقتی فیلوشپ ہوگی تاکہ ان کی سرگرمیوں اور کاموں کا مجموعہ تیار کیا جا سکے اور اسے کتاب کی صورت میں شائع کیا جا سکے ۔ یہ بھی اسی کمیٹی کے ذریعے مربوط کیا جائے گا جو لیکچر سیریز کی نگرانی کرے گی۔
لوک سبھا میں مسٹر چندرشیکھر کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہمارے نوجوان ‘یووا ترک’ کے بارے میں جانیں، اس لیڈر کے بارے میں جانیں جو جمہوری اقدار کے لیے لڑنے والے تھے ۔ ایمرجنسی کے وقت جب وہ حکمران جماعت کے سینئر لیڈر تھے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
نائب صدر نے کہا کہ موجودہ حالات میں چندرشیکھر جی کے اقدار اور اصولوں کی ملک کو سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ چندرشیکھر جی کو سچا خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ہم ان کے اقدار پر یقین رکھیں ، ان کے اصولوں کو اپنائیں اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں پر یقین رکھیں ۔