تو صاحب آج کی تازہ اور ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ اپنے آزاد صاحب… غلام نبی آزاد صاحب لاپتہ ہو گئے ہیں… ان کا کسی کو کوئی اتہ پتہ معلوم نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔سچ پو چھئے تو… تو یہ کوئی تازہ خبر نہیں ہے کہ اپنے آزاد صاحب کو لاپتہ ہوئے کئی مہینے ہو گئے ہیں اور یہ جناب لاپتہ ہوں گے بھی کیوں نہیں کہ… کہ اس قوم نے ‘ قوم کشمیر نے آزاد صاحب کو کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑد یا… لوگوں نے کشمیر میں اتنا برا حال بی جے پی کا نہیں کیا ‘ جو براسلوک انہوں نے اپنے آزاد صاحب کے ساتھ کیا… اور … اور اللہ میاں کی قسم اگر ہم آزاد صاحب کی جگہ ہو تے تو… تو ہم بھی کسی کو منہ نہیں دکھاتے‘ کبھی بھی نہیں دکھاتے ۔اور شاید یہ بات آزاد صاحب کی بھی نا سمجھ ‘ سیاسی سمجھ میں آ گئی ہے اور… اور وہ کشمیر کے سیاسی منظر نامے سے اسی طرح لاپتہ ہو گئے ہیں جس طرح گدھے کے سر سے سینگ … سچ تو یہ ہے کہ ان جناب کے پاس لاپتہ ہو نے کے علاوہ اب دوسرا کوئی آپشن بھی نہیں ہے… اور اگر اللہ میاں نے انہیں تھوڑی بھی عقل دی ہو ‘ تھوڑا بہت بھی سیاسی شعور دیا ہو تو… تو یہ دو بارہ منظر عام پر نہیں آئیں گے…یہ دو بارہ سیاسی میدان میں جلوہ گر نہیں ہوں گے اور… اور اس لئے نہیں ہوں گے کیونکہ لوگوں نے ان پر واضح کیا ہے … یہ واضح کیا ہے کہ … کہ کانگریس ان سے تھی یا نہیں ‘ لیکن یہ ضرور کانگریس سے تھے… اور جس دن انہوں نے کانگریس کا ساتھ اور ہاتھ چھوڑا … یہ عرش سے فرش پر گر گئے کہ … کہ یہ کانگریس تھی جنہوں نے انہیں فرش سے عرش پر پہنچا دیا تھا … لیکن صاحب ان کو یہ بات یاد نہیں رہی… بالکل بھی نہیں رہی ۔خیر! زندگی میں ہمارا ہر ایک فیصلہ صحیح نہیںہو تا ہے… صحیح نہیں ہو سکتا ہے… سو آزاد صاحب کا کانگریس سے علیحدگی اختیار کرنے کا ان کا فیصلہ بھی صحیح نہیں تھا… صحیح ثابت نہیں ہوا … لیکن… لیکن کشمیر کے سیاسی منظر نامے سے غائب ہونا … لاپتہ ہونا ان کا ایک صحیح فیصلہ ہے اور… اور ہمیں یقین ہے کہ آزاد صاحب اس فیصلہ پر ڈٹے رہیں گے… یعنی یہ لاپتہ ہیں اور لاپتہ ہی رہیں گے ۔ ہے نا؟